سچ خبریں: موساد اور سی آئی اے کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا اور ولیم برنز اس ہفتے بدھ کو دوحہ، قطر جائیں گے۔
یہ دورہ غزہ میں جنگ بندی کے قیام کے حوالے سے ثالثوں کے ساتھ بات چیت کے سلسلے میں کیا گیا ہے۔ دریں اثناء جنگ بندی کی حالیہ تجویز کو امریکہ کی منظوری اور تحریک حماس کے مثبت ردعمل سے پورا کیا گیا ہے۔
ثالثوں کی کوششوں سے واقف ذرائع کے مطابق، جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، سی آئی اے اور موساد کے سربراہ اس سفر کے دوران قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی سے ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق قطری دارالحکومت میں ہونے والی بات چیت میں ابتدائی جنگ بندی سے جنگ بندی کی طویل مدت میں منتقلی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ مذاکرات سے واقف فلسطینی عہدیدار نے تصدیق کی کہ دوحہ مذاکرات کے نئے دور میں مصر کے ثالث بھی موجود ہیں۔
اس ذریعے کے مطابق حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا نیا دور بدھ کے روز مصری، قطری اور امریکی ثالثوں کی موجودگی سے شروع ہوگا۔
اس فلسطینی عہدیدار نے اعلان کیا کہ خلیل الحیا تحریک حماس کے وفد کی سربراہی کریں گے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں تل ابیب کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز کی تمام تفصیلات، جسے امریکیوں نے منظور کیا تھا، حماس کے ردعمل کے ساتھ ساتھ اس پر بحث اور تجزیہ کیا جائے گا۔
اس ذریعے کے مطابق 15 سال سے زائد اسیران کے فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع فلاڈیلفیا محور سے صہیونی فوج کے انخلاء کا معاملہ دونوں فریقوں کے درمیان باقی ماندہ مسائل میں سے ایک ہے۔