سچ خبریں: صیہونی چینل نے اعلان کیا کہ حماس قیدیوں کے تبادلے سے پہلے جنگ کے مکمل خاتمے کی شرط پر کاربند ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق عبرانی زبان کے کان چینل نے کہا ہے کہ تل ابیب نے حماس نے بنیادی مطالبات اور شرائط میں کمی کے آثار نہیں دیکھے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس کی بنیادی شرط مذاکرات کرنے سے پہلے غزہ میں جنگ کا مکمل خاتمہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کی نئی تجویز
اسی دوران مجاہدین بریگیڈز نے غزہ شہر میں تل الحوا کے علاقے میں ایک گھر کے اندر اسرائیلی قابض افواج کا مشاہدہ کرنے اور انہیں OG-7V اینٹی آرمر راکٹ سے نشانہ بنانے نیز ان فورسز کے کچھ ساز و سامان کو قبضے میں لینے کے مناظر نشر کئے۔
الجزیرہ نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں جنگ کے بھاری اخراجات نے نیتن یاہو کو کچھ سرکاری دفاتر بند کرنے اور اپنے فنڈز کو جنگ پر خرچ کرنے پر غور کرنے پر مجبور کیا۔
دوسری جانب عبرانی زبان بولنے والے ذرائع نے غزہ کی پٹی سے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع شہر سدیروت پر راکٹ حملے کی اطلاع دی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اس حملے کے بعد سدیروت اور غزہ کی پٹی کے آس پاس کے کچھ قصبوں میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔
القدس فورسز نے اعلان کیا کہ سدیروت اور نیرعام کے مقبوضہ قصبوں اور غزہ سے ملحقہ کچھ قصبوں کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
گزشتہ روز قدس بریگیڈز (فلسطینی جہاد اسلامی موومنٹ کی عسکری شاخ) نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی کے ارد گرد صہیونی بستیوں سدیروت ،نیرعام اور دیگر صہیونی بستیوں پر گولہ باری کی ہے۔
نیز قدس بٹالین نے خان یونس کے مرکز میں صیہونی حکومت کے فوجیوں اور فوجی ساز و سامان کو بھاری مارٹروں سے نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: حماس کے سینئر رکن کے قتل کی وجہ سے قیدیوں کے تبادلے میں مشکلات
قدس بریگیڈز نے خان یونس کے مشرق میں پیش قدمی کے مختلف محوروں میں صیہونی حکومت کے فوجیوں اور ساز و سامان پر مارٹر حملے کی ویڈیو جاری کی ہے۔