سچ خبریں: امریکی صدارتی انتخابات کے ایک امیدوار نے اس ملک کے ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سلسلہ میں ہونے والے معاہدے پر تنقید کی ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات کے امیدوار رون ڈسانائٹس نے نے اس ملک کے ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سلسلہ میں ہونے والے معاہدے پر تنقید کی۔
یاد رہے کہ کچھ ایرانی ذرائع نے جمعرات کے روز تہران اور واشنگٹن کی طرف سے قیدیوں کے تبادلے کے لئے جاری کردہ اطلاعات کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہم عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان خفیہ مذاکرات کی تصدیق نہیں کر سکتے: مسقط
واضح رہے کہ سب سے پہلے نیو یارک ٹائمز نے اطلاع دی کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں قصوروار ثابت ہونے والے ایرانی قیدیوں کی رہائی کے بدلے پانچ امریکی قیدیوں کو جیل سے رہا کیا جائے گا۔
مذکورہ اخبار نے ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا ہے کہ ایرانی تیل کے تقریبا 6 بلین ڈالر کے اثاثے بھی جاری کیے جائیں گے۔
ایرانی ذرائع نے بتایا کہ اس ملک کے اثاثے قطر میں اکاؤنٹس میں منتقل کیا جا رہے ہیں اور اسے ون یونٹ (جنوبی کوریا کے پیسے) سے یورو میں تبدیل کرنے کے لیے معاہدہ ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے اس معاہدے کے باعث امریکی صدر جو بائیڈن کو ریپبلکن سیاستدانوں اور متعدد شخصیات کی تنقید کا سمامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
رون ڈسانتیس نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں لکھا کہ بائیڈن نے شرمناک انداز میں ایران کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں اور یرغمال بنائے جانے کے لئے ایران کو انعام دینے سے مزید یرغمالیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
اپنے پیغام کے ایک اور حصے میں انہوں نے لکھا کہ بائیڈن کو تباہ کن اور جنونی معاہدوں کے حصول کو روکنا چاہئے جو ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کے ساتھ ایران کے خلاف کھڑے ہوں اور ایران کے تباہ کن اثر و رسوخ کو ختم کریں۔
ریپبلکن کے دیگر ممبروں نے بھی بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا، سابق امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ کہ ایران کو امریکیوں کو یرغمال بنانے سے فائدہ نہیں ہونا چاہئے۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ اپنا اثر و رسوخ کھو چکا ہے؟
امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ایک سینئر ممبر جم رچ نے بھی اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ اگرچہ میں بلاجواز پکڑے جانے والے امریکیوں کی واپسی کا خیرمقدم کرتا ہوں لیکن ایرانی اثاثوں کے6 بلین کی رہائی سے اس حکومت کے عسکریت پسندی کے لئے یرغمال بنائے جانے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔