سچ خبریں: جرمنی کے صدر اعظم نے منگل کے روز برلن میں ہونے والی ایک نشست میں صیہونی حکومت اور یوکرین کی مالی اور ہتھیاروں کی امداد جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
برلن میں منگل کے روز ہونے والی ایک نشست میں جرمنی کے صدر اعظم نے صیہونی حکومت اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی اور صیہونی حکومت کے درمیان کیا معاہدہ ہوا ہے؟
فرانس پریس کے مطابق جرمن چانسلر اولاف شولٹز نے برلن میں منعقدہ جرمن یوکرینی اقتصادی کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیل کے لیے ان کے ملک کی حمایت سے یوکرین کو دی جانے والی امداد متاثر نہیں ہوگی۔
جرمنی کے چانسلر نے یہ بھی کہا کہ برلن جب بھی ضروری ہو کیف کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے، جرمنی کے وزیر دفاع نے اس سے قبل کہا تھا کہ برلن یوکرین کی فوج کو 100 سے زائد لیپرڈ ٹینک فراہم کرے گا۔
یوکرین کے لیے جرمنی کی مسلسل حمایت اس وقت ہو رہی ہے جب اس ملک کی معیشت کساد بازاری کے دہانے پر ہے جس کی وجہ بلند افراطِ زر، روسی توانائی کی برآمدات کے خلاف مغربی پابندیوں کی وجہ سے توانائی کی قیمتوں میں اضافہ، اور خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونیوں کا یوکرین کی خفیہ امداد کرنے کا اعتراف
یورپ کی سب سے بڑی معیشت کا اعزاز رکھنے والے جرمنی نے یوکرین میں روسی فوج کی طرف سے خصوصی فوجی کاروائیوں کے بعد روس کے مختلف شعبوں بشمول گیس اور توانائی کے شعبوں کے خلاف پابندیوں کے کئی دور کے نفاذ کی حمایت کی۔
شلٹز نے کہا کہ ہم انسانی بنیادوں پر یوکرین کی مالی اور ساتھ ہی ہتھیاروں کی مدد کرتے ہیں، یہ حمایت کسی بھی طرح اسرائیل کی طرف توجہ سے متاثر نہیں ہوگی۔