سچ خبریں:صیہونی وزیراعظم نے اپنی کابینہ اور پارلیمنٹ کے ارکان سے کہا کہ وہ مصری فوجی کی حالیہ کاروائی اور تین صیہونی فوجیوں کی ہلاکت پر کوئی تبصرہ نہ کریں۔
انٹر ریجنل اخبار رائے الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس حکومت اور مصر کے درمیان تعلقات کے بگڑنے کے خوف سے اپنی کابینہ اور پارلیمنٹ کے اراکین سے کہا کہ وہ تین صیہونی فوجیوں کی ہلاکت پر مبنی مصری فوجی محمد صلاح کی کاروائی کے بارے میں تبصرہ نہ کریں۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو کا یہ فیصلہ صیہونی حکومت کے ارکان کی جانب سے مصر کے خلاف سخت بیانات کے بعد لیا گیا ہے اس لیے کہ اس عمل کے جاری رہنے سے دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی اور مقبوضہ علاقوں کے درمیان مشترکہ سرحد پر مصری فوجی کے آپریشن اور تین صیہونی فوجیوں کی ہلاکت صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف اور مزاحمت کے آپشن کی حمایت کے سلسلہ میں عرب اقوام بالخصوص مصری قوم کے موقف کی ایک بار پھر تاکید ہے۔
یاد رہے کہ محمد صلاح کی اس کاروائی نے صیہونی حکومت کی قوت مدافعت کو زبردست دھچکا پہنچایا اور قابض حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کو مشکل میں ڈال دیا،اس آپریشن نے صیہونی دشمن کے خلاف جنگ میں ایک نیا محاذ کھول دیا جو قابض حکام کے اندازوں میں شامل نہیں ہے۔
اس حوالے سے صیہونی ٹی وی چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ سنیچر کے آپریشن کے بارے میں سنگین سوالات ہیں؛ مصری فوجی نے ہماری فوج سے بچ کر سرحد کیسے عبور کی؟ ہماری فوج کو اپنے فوجیوں کے مارے جانے کے چند گھنٹے بعد تک اس آپریشن کا احساس کیسے نہیں ہوا؟
صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ کے سینئر تجزیہ کار یوسی یوشا نے صیہونی حکومت کی فوج پر تنقید کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ آپریشن لبنانی حزب اللہ کی رضوان یونٹ کے جوانوں نے نہیں کیا جنہوں نے سرحدی دیوار کو عبور کیا تھا بلکہ ایک عام مصری فوجی نے ایک کلاشنکوف پوری صیہونی فوج کو چیلنج کیا ہے۔