سچ خبریں: عبرانی میڈیا نے بدھ کی شام کو مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی پرچم لہرانے کو جرم قرار دینے کے منصوبے کی اطلاع دی۔
عرب 48 نیوز ویب سائٹ نے عبرانی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کنیسٹ اسرائیلی پارلیمنٹ نے اپنے ابتدائی معاہدے کا اعلان کیا ہے کہ صہیونی کابینہ کے مالی تعاون سے چلنے والے اداروں بشمول یونیورسٹیوں میں فلسطینی پرچم نہیں لہرائے گا۔
اس رپورٹ کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن کے 12ویں چینل نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے بھی اس منصوبے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
عرب 48 کے مطابق یہ منصوبہ سابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں لیکود پارٹی نے کنیسٹ کو پیش کیا تھا۔
خبر رساں ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطین پر غاصبانہ قبضے کی سالگرہ کے موقع پر فلسطینی طلباء کی طرف سے دو مظاہروں کے دوران بیر السبا کی تل ابیب یونیورسٹی اور بین گوریون یونیورسٹی میں فلسطینی پرچم لہرائے جانے نے صہیونیوں کو غصہ میں ڈال دیا ہے۔