سچ خبریں: ایک سروے کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ نصف سے زیادہ صہیونی نیتن یاہو، یوو گیلانت اور ہرتزی ہالوی کی فوری برطرفی چاہتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے 12ویں ٹی وی چینل نے ایک سروے کے نتائج شائع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ نصف سے زیادہ صیہونیوں (58%) کا خیال ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 43 سابق اسرائیلی حکام نے نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کیا
چینل کا مزید کہنا ہے کہ ان میں سے 28 فیصد لوگ ایسے تھے جنہوں نے پہلے نتن یاہو کے حامی دھڑے کو ووٹ دیا تھا، جو تل ابیب کی موجودہ کابینہ کے اتحاد کی تشکیل کا باعث بنا۔
اس کے علاوہ مقبوضہ علاقوں کے 48 فیصد صہیونیوں کا خیال ہے کہ اس حکومت کے وزیر جنگ یواف گیلنٹ کو بھی فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔
جبکہ ہرتز ہالوی کے معاملے میں یہ شرح تقریباً 50 فیصد ہے، 56 فیصد کا خیال ہے کہ شاباک کے سربراہ رونن بار کو بھی فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔
اس سروے کے 54 فیصد شرکاء نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا اور تقریباً 37 فیصد کا خیال ہے کہ صہیونی جنگی کونسل کے اراکین بنی گانٹز اور گاڈی آئزن کوٹ کو فوری طور پر اس کونسل کو چھوڑ دینا چاہیے۔
اس رپورٹ کے مطابق اگر مقبوضہ علاقوں کے موجودہ حالات میں قبل از وقت انتخابات کرائے جاتے ہیں تو نیتن یاہو کی سربراہی میں لیکوڈ پارٹی صرف 18 کنیسٹ سیٹیں جیت سکے گی اور موجودہ کابینہ اتحاد کی کل سیٹیں 50 سے زیادہ نہیں ہوں گی۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی مظاہرین کا نیتن یاہو سے مطالبہ
دریں اثنا بنی گینٹز اور یائر لاپڈ کی سربراہی میں مقبوضہ علاقوں میں حزب اختلاف کا دھڑا کم از کم 65 نشستیں لے گا، اس رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس صورت میں مذکورہ دھڑا دوسری جماعتوں کی شمولیت کے بغیر کابینہ تشکیل دے سکے گا۔