سچ خبریں:سینئر روسی اہلکار نے جرمنوں کو پیوٹن کے خلاف کسی بھی مہم جوئی کے خلاف سختی سے خبردار کیا اور اسے روس کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روسی سلامتی کونسل کے وائس چیئرمین دمتری میدویدیف نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کی بنیاد پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو بیرون ملک گرفتار کرنے کی کوشش جنگ کا سبب بنے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ کبھی نہیں ہو گا لیکن آئیے تصور کریں کہ ایسا ہوا اور مثال کے طور پر ایک ایٹمی ملک کا صدر جرمنی گیا اور گرفتار کر لیا گیا، اس کا کیا مطلب ہے؟ یہ یقینی طور پر روس کے خلاف اعلان جنگ ہے۔
یاد رہے کہ میدویدیف کا بیان جرمن وزیر انصاف کے اس بیان کے جواب میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر پیوٹن اس ملک میں آتے ہیں تو ہمارے حکام بین الاقوامی فوجداری عدالت کی سزا پر عمل درآمد کریں گے،اس مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے میدویدیف نے کہا کہ کیا وہ جانتے ہیں کہ یہ مسئلہ جنگ کا سبب بنے گا؟ کیا یہ جنگ کا اعلان ہے یا یہ جرمن وزیر کی اسکول میں اچھی تربیت نہیں ہوئی ہے؟
روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے سے روس کے مغرب کے ساتھ تعلقات میں بہت بڑی مشکلات پیدا ہو گئی ہیں،انہوں نے تاکید کی کہ مغرب کے ساتھ ہمارے تعلقات اس فیصلے کے بغیر بھی تاریکی کے عروج پر تھے اور شاید تاریخ کی بدترین حالت میں ہیں۔