سچ خبریں: جرمن وزیر اعظم اولاف شولٹز نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ روسی صدر توانائی کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے جاری رکھا کہ پیوٹن توانائی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے جو کہ سوویت یونین نے بھی سرد جنگ کے دوران نہیں کیا تھا۔
جرمن چانسلر نے مزید کہا کہ ہمیں پیوٹن کا سامنا کرنا چاہیے اور انہیں طاقت کے ذریعے قانون کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دینا چاہیے کیونکہ یہ مسئلہ ہماری آزادی اور سلامتی کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
پیوٹن نے مزید کہا کہ روسی میزائلوں نے نہ صرف یوکرین کے شہروں کو تباہ کر دیا ہے بلکہ یورپ اور دنیا کے امن کے ڈھانچے کو بھی کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے۔
اس سے قبل جرمن محکمہ توانائی کے عہدیداروں میں سے ایک کلاؤس مولر نے خبردار کیا تھا کہ ملک سردیوں میں روسی گیس کے بغیر زندہ نہیں رہے گا۔
اپنی تقریر کے تسلسل میں انہوں نے کہا کہ جبکہ جرمنی کے گیس ٹینک تقریباً 65 فیصد بھرے ہوئے ہیں وغیرہ۔
"ماضی بہتر ہے، لیکن یہ ذخائر اب بھی روسی گیس کے بغیر موسم سرما کو گزارنے کے لیے ناکافی ہیں۔”
دریں اثنا روسی کمپنی گیز پروم نے بدھ کی رات تہران کے وقت کے مطابق، کینیڈا میں روسی گیس کے آلات مرمت کے بعد واپس کرنے کے حالیہ فیصلوں کے باوجود اپنی Nord Stream-1 پائپ لائنوں کے ذریعے یورپ کو گیس کی ترسیل دوبارہ شروع کرنے کی ضمانت دینے کا اعلان کیا۔
روسی پابندیوں کو ختم کرتے ہوئے کینیڈا کی حکومت نے سیمنز انجینئرنگ کمپنی کو اجازت دی تھی کہ وہ گیز پروم کمپنی کا سامان مرمت کے بعد پورٹوایا اسٹیشن پر واپس کر دے۔
اس ہفتے کے آغاز میں Gazprom نے مرمت کے لیے 10 دن کے بند کا اعلان کیا۔ کمپنی نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ اس کے پاس ایسی کوئی دستاویز نہیں ہے کہ سیمنز پورٹوایا گیس ٹربائن کے انجن کو کینیڈا سے ہٹا سکتا ہےجہاں ٹربائن کی مرمت کی جا رہی ہے، اس لیے وہ اس بات کی ضمانت نہیں دے گی کہ وہ اپنی پائپ لائنوں کے ذریعے یورپ کو گیس بھیجنا دوبارہ شروع کر دے گی۔