سچ خبریں:گزشتہ بدھ کو یونانی پانیوں میں مہاجرین کی ایک کشتی ڈوبنے اور 298 پاکستانی مہاجرین کے جاں بحق ہونے کے بعد حکومت نے پیر کو پورے ملک میں عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
حکومت پاکستان نے ملک میں پیر کے روز عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے اور یونان کے ساحل پر 298 پاکستانی مہاجرین کے ڈوبنے کو پاکستان میں اس سوگ کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انہیں سخت سزا دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:یوائےای حکام کی پاکستانی تارکین وطن کے ساتھ بد سلوکی
وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم میں ملوث افراد سے نمٹنے کے لیے کوششوں کو تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہر سال ہزاروں پاکستانی نوجوان بہتر زندگی کی تلاش میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہوتے ہیں،سیاسی انتشار اور تباہی کے دہانے پر پہنچنے والی معیشت دسیوں ہزار پاکستانیوں کو قانونی اور غیر قانونی طور پر ملک چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے
مزید:ایف آئی اے نے پاکستان سے باہر رہنے والے تمام پاکستانی نژاد تارکین وطن کو خبردار کر دیا
وسیع ساحل والے جنوبی یورپی ممالک یورپ پہنچنے کے خواہشمند تارکین وطن کے لیے ہمیشہ پہلی منزل ہوتے ہیں،ان میں سے زیادہ تر تارکین وطن ترکی کے ساحل سے یا یونان کے قریب جزیروں سے یا شمالی بحیرہ روم کے ذریعے کشتیوں کے ذریعے اور سمندر میں انسانی سمگلروں کے خطرناک راستوں سے یونان، اسپین، اٹلی اور قبرص پہنچتے ہیں۔
واضح رہے کہ یونان میں جزیرہ نما پیلوپونیس کے قریب گزشتہ بدھ کو ڈوبنے والی کشتی کے مسافروں میں سے سینکڑوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔،اطلاعات کے مطابق اس کشتی میں کم از کم 700 مسافر سوار تھے،وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ ہمارے ملک کے 12 شہری اس واقعے میں زندہ بچ گئے۔