سچ خبریں:امریکی نائب وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات میں ایران کی برتری سے متعلق تبصروں کی تردید کی ہے۔
امریکی نائب معاون وزیر خارجہ برائے یورپی اور یوریشین امور وینڈی شرمن نے جمعے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں جوہری مذاکرات میں ایران کی برتری سے متعلق تبصروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں ایک سے زیادہ مرتبہ اسی طرح کے بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔
شرمن نے کہا کہ کہ ہم صرف ایران کی پیشکش کو قبول نہیں کرتے، اگرایران ایٹمی معاہدے کی پابندی کرتا ہے تو ہم بھی اس پر عمل کریں گے، امریکی عہدہ دار نے واشنگٹن کے ایران مخالف الزامات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہمارے تمام آپشنز ہمیشہ میز پر ہوتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ مذاکرات میں کیا انتخاب کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک طرف ویانا میں ایران کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور دوسری طرف امریکی حکام نے منفی اور تخریبی تبصرے کیے ہیں،وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ ویانا مذاکرات ایک نازک موڑ پر پہنچ گئے ہیں جبکہ ساکی نے جھوٹی ڈیڈ لائن مقرر کرتے ہوئے کہا، "اگر آنے والے ہفتوں میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو امریکہ کے لیے جوہری معاہدے پر واپس آنا ناممکن ہو جائے گا۔
دریں اثنا امریکی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے پہلے بھی دعویٰ کیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ فروری کے آخر تک ایٹمی معاہدے کو بحال کیا جا سکتا ہے۔