سچ خبریں:بیشتر مبصرین امریکہ اور یورپ کی جانب سے جوہری معاہدے میں بحران کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرانے کی کوشش پر حیران ہیں۔
پوری دنیا جانتی ہے کہ ایرانی ایٹمی معاملے میں پائے والے بحران کا ذمہ دار اور اصل سبب امریکہ ہے، اس ملک نے یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے دستبرداری اور ایران پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگا کر یہ بحران پیدا کیا جبکہ ایران ابھی بھی معاہدے پر عمل پیرا ہے ، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی 15 رپورٹوں نے اس حقیقت کی تصدیق کی ہے۔
اس وقت جب ایران نے دوحہ مذاکرات اور یورپ کی ثالثی سے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں حصہ لے کر سفارت کاری کا ایک اور موقع فراہم کیا اور امریکہ کو معاہدے کی طرف واپس آنے نیز ایران کے خلاف یکطرفہ پابندیاں اٹھانے پر راضی کرنے کی کوشش کی، تب بھی مغرب ایران کو اس بحران کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے اور اس نے ایران کے خلاف اپنے الزامات کو بھی بڑھا دیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ مسئلہ بہت سے شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے کہ مغرب اپنے پیدا کردہ بحران کو حل کرنے کے لیے مذاکرات پر کس حد تک عمل پیرا ہے، واضح رہے کہ ایران کو بحران کا ذمہ دار ٹھہرانے کی مغرب کی کوشش بے نتیجہ ہے کیونکہ مغرب کی کوششوں کے باوجود دنیا ابھی تک یہ نہیں بھولی کہ یہ امریکہ ہی تھا جو معاہدے سے دستبردار ہوا۔