سچ خبریں:یوکرائنی صدر نے روس کے مقابلے میں نہ آنے پر نیٹو کو کمزور قرار دیتے ہوئے شدئد تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ نیٹو نے ہمیں 50 ٹن ڈیزل فراہم کرنے پر ہی اکتفا کی ہے۔
یوکرائن کے صدر نے نیٹو پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو صرف بیانات دے رہا ہے اور اس نے ابھی تک زبانی جمع خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو پیغام میں یوکرائن اور روس کے درمیان جاری تنازع کے درمیان حال ہی میں ختم ہونے والی نیٹو سربراہی کانفرنس کو کمزور قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو نے یوکرائن کو 50 ٹن ڈیزل فراہم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
زیلنسکی نے کہا کہ آج نیٹو کا سربراہی اجلاس ہوا، یہ ایک کمزور سربراہی اجلاس تھا، ایک الجھا ہوا سربراہی اجلاس، ایک ایسا سربراہی اجلاس جو ظاہر کرتا ہے کہ یورپ میں ہر کوئی آزادی کی لڑائی کو ایک مقصد کے طور پر نہیں دیکھتا۔
زیلنسکی نے نیٹو کے ارکان پر روس کو یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے گرین سگنل دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو نے یوکرین کو 50 ٹن ڈیزل فراہم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے جمعہ کو اس بات کا اعادہ کیا کہ نیٹو اتحاد روس یوکرین تنازعہ کاحصہ نہیں بنے گا۔
جینز اسٹولٹن برگ نے نیٹو کے وزرائے خارجہ کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہا کہ نیٹو اتحاد نے روس پر سخت پابندیاں عائد کردیں اورہم اس دوران یوکرین کی مدد کر رہے ہیں۔