نیتن یاہو کی خفیہ انتخابی حکمت عملی بے نقاب، ستمبر 2026 میں قبل از وقت انتخابات کی منصوبہ بندی

اس منصوبے کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ نتانیاهو وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ انتخابی فضا کو اپنے حق میں سازگار بنایا جا سکے، اور موجودہ سیاسی اتحادیوں، خصوصاً حریدی جماعتوں کو خوش رکھنے کے لیے متنازعہ فیصلے بھی کر سکیں۔

?️

نیتن یاہو کی خفیہ انتخابی حکمت عملی بے نقاب، ستمبر 2026 میں قبل از وقت انتخابات کی منصوبہ بندی
اسرائیلی ٹی وی چینل چینل 12 نے ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کنسٹ (اسرائیلی پارلیمان) کو تحلیل کرنے اور قبل از وقت انتخابات ستمبر 2026 میں کروانے کی خفیہ منصوبہ بندی کر لی ہے۔ اس اقدام کا مقصد داخلی دباؤ، جنگی ناکامیوں اور متنازعہ فوجی قانون کے منفی اثرات سے بچنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو چاہتا ہے کہ انتخابات اس وقت منعقد ہوں جب حریدی (انتہا پسند مذہبی یہودیوں) کے لیے لازمی فوجی سروس سے معافی کا قانون پہلے ہی ستمبر 2025 میں پاس ہو چکا ہو، لیکن انتخابات اس قانون کی تازہ یاد سے کافی فاصلے پر ہوں۔ اس قانون کو اسرائیلی عوام میں سخت ناپسندیدگی کا سامنا ہے اور نیتن یاہو اسے عوامی ردعمل سے بچا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔
اسی حکمت عملی کے تحت، انتخابات کی تاریخ کو 7 اکتوبر 2023 کے واقعے (آپریشن طوفان الاقصیٰ) کی تیسری برسی سے پہلے رکھا گیا ہے، تاکہ عوامی یادداشت میں اس سانحے کی شدت کم ہو چکی ہو۔ خیال رہے کہ اسرائیلی معاشرے میں یہ واقعہ اب بھی ایک گہرا زخم مانا جاتا ہے۔
اس منصوبے کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ نتانیاهو وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ انتخابی فضا کو اپنے حق میں سازگار بنایا جا سکے، اور موجودہ سیاسی اتحادیوں، خصوصاً حریدی جماعتوں کو خوش رکھنے کے لیے متنازعہ فیصلے بھی کر سکیں۔
اسی تناظر میں حالیہ ایک اہم سیاسی تبدیلی بھی سامنے آئی ہے، جس میں کنسٹ کی خارجہ و دفاعی کمیٹی کے سربراہ یولی ادلشتائن کو ان کے عہدے سے برطرف کر کے ان کی جگہ نتانیاهو کے قریبی اتحادی "بوعز بیسموت” کو منتخب کر لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ 29 ووٹوں سے کیا گیا۔
ادلشتائن نے لازمی فوجی سروس سے حریدی یہودیوں کو معافی دینے کے خلاف آواز اٹھائی تھی، اور اس کے بجائے ایک متبادل قانون تجویز کیا تھا جس میں محدود معافیاں، سزائیں اور سخت نگرانی شامل تھیں۔ ان کی برطرفی کو نتانیاهو کے اتحادیوں کو خوش رکھنے اور پارٹی کے اندر مخالفت کو دبانے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ نتانیاهو کی یہ حکمت عملی ان کے ذاتی سیاسی بقاء کا حصہ ہے، جس میں وہ سیکیورٹی چیلنجز، عوامی غصے اور اندرونی سیاسی اختلافات کو اپنی انتخابی مہم کے لیے منظم انداز میں قابو میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مبصرین یہ بھی باور کراتے ہیں کہ ستمبر 2026 کے انتخابات نتانیاهو کے لیے ایک نیا موقع ہوں گے تاکہ وہ خود کو حالیہ ناکامیوں اور عوامی احتجاجات سے دور کر کے دوبارہ اقتدار میں آنے کا راستہ ہموار کریں۔

مشہور خبریں۔

امریکی طلباء کا اتنا شدید احتجاج کیوں؟

?️ 1 مئی 2024سچ خبریں: امریکی یونیورسٹیوں میں پولیس کا تشدد برداشت کرنے والے طلباء

حکومت کا اراکین اسمبلی کی گرفتاری کے حوالے سے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ

?️ 19 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف  کے سینیٹر اعظم خان سواتی

اردن فسادات میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کردار

?️ 26 دسمبر 2022سچ خبریں:اردن میں حالیہ ہنگاموں اور مظاہروں میں اندرونی مسائل اور بیرونی

عمان اور عرب لیگ کی طرف سے منفی ردعمل

?️ 6 فروری 2025سچ خبریں: عرب لیگ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ

میں نہیں تو کون؟ ٹرمپ کا امریکیوں کو مشورہ

?️ 23 دسمبر 2023سچ خبریں: امریکہ کے سابق صدر کا خیال ہے کہ اس ملک

اسلام آباد میں اتحادیوں کی پریس کانفرنس

?️ 25 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)اسلام آباد میں اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی اہم

عراق علاقائی پیشرفت کی روشنی میں اپنی فضائیہ کو مضبوط بنانا چاہتا ہے

?️ 13 جولائی 2025سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ کے سیکورٹی اینڈ ڈیفنس کمیشن کے رکن نے

امریکہ اقوام متحدہ کا سب سے بڑا مقروض

?️ 27 جنوری 2022سچ خبریں: اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 19 کے مطابق کوئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے