مکمل جنگ بندی سے قبل قیدیوں کے تبادلےکا  کوئی امکان نہیں: اسامہ حمدان

جنگ بندی

?️

سچ خبریں:فلسطینی تحریک حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے گزشتہ شب ایک تقریر میں اعلان کیا کہ حماس غزہ کے خلاف دشمن کی جارحیت کو مکمل طور پر روکے گا۔

الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے حمدان نے کہا کہ قابض حکومت غزہ میں قتل ہونے والے اپنے قیدیوں کی تعداد کی وجہ سے صیہونی رائے عامہ کے دباؤ میں ہے۔ یہ حکومت غزہ جنگ میں فوجی شکست کے بعد اپنی کابینہ کے ڈھانچے کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

حماس کے اس رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونی دشمن جو پروپیگنڈہ کر رہا ہے اس کے برعکس غزہ پر جارحیت کے مکمل خاتمے سے پہلے قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں کی جائے گی۔ صیہونی حکومت قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں غلط نظریات کو فروغ دے کر اندرونی دباؤ کی شدت کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اسرائیل کے پاس جنگ بندی کو قبول کرنے اور رعایت دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں

انہوں نے مزید کہا، لیکن ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مکمل اور مستقل جنگ بندی کے بغیر کسی بھی خیال اور تجویز پر بات نہیں کی جا سکتی، اور غزہ کے خلاف جارحیت کو مکمل طور پر روکنا چاہیے، اور ہمارے پاس جنگ بندی کے لیے ضروری آلات اور صلاحیتیں موجود ہیں۔ اسرائیل کے پاس جس دلدل میں پھنسا ہوا ہے اس سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے جارحیت کو روکنا اور رعایت دینا۔ اس وقت قابض حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو رائے عامہ کے دباؤ اور کابینہ کے بحران کی وجہ سے ان تجاویز کو مستقل طور پر مسترد نہیں کر سکتے۔

صہیونی اس وقت تک اپنے قیدیوں کو زندہ نہیں دیکھ سکیں گے جب تک غزہ پر جارحیت مکمل طور پر بند نہیں ہو جاتی

حمدان نے بیروت میں پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ حماس غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت کے مکمل اور قطعی خاتمے سے متعلق کسی بھی تجویز پر بات کرنے کے لیے تیار ہے اور قابضین کو جان لینا چاہیے کہ وہ اپنے قیدیوں کو اس وقت تک زندہ نہیں دیکھ سکیں گے جب تک کہ وہ غزہ کے خلاف جارحیت بند نہیں کر دیتے۔ غزہ۔ فلسطینی عوام غزہ پر جارحیت کو عارضی یا جزوی طور پر روکنے کا مطالبہ نہیں کرتے اور اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ دشمن کے حملے مکمل طور پر بند کیے جائیں۔

اسامہ حمدان نے قیدیوں کے تبادلے کے معاملے کی طرف بھی اشارہ کیا اور تاکید کی کہ صہیونی حکام کو جان لینا چاہیے کہ وہ اپنے ان قیدیوں کو کبھی زندہ نہیں دیکھ سکیں گے جو غزہ پر جارحیت بند ہونے تک مزاحمت کے ہاتھ میں ہیں۔

مشہور خبریں۔

افغانستان میں عجیب کھیل، طاقتور ہوتے طالبان اور لاچار و بے بس افغان حکومت

?️ 28 جولائی 2021(سچ خبریں)  افغانستان سے امریکہ کے فوجی انخلا کے بعد شرکت اقتدار

روس کا ایران، امریکہ ایٹمی مذاکرات کے ممکنہ معاہدے میں تعاون کرنے پر آمادگی کا اظہار

?️ 19 اپریل 2025 سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایران اور امریکہ کے

سائفر کیس: عمران خان، شاہ محمود قریشی پر 12 دسمبر کو دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی

?️ 4 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ

خواتین کو وراثت سے محروم کرنیوالی رسومات کی کوئی شرعی اور قانونی حیثیت نہیں، وفاقی شریعت کورٹ

?️ 20 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی شرعی عدالت نے اپنے تاریخی فیصلے میں

طلباء تحریک نے کیسے امریکی صیہونی آمریت کو کیسے مٹی میں ملایا ہے؟

?️ 2 مئی 2024سچ خبریں: ایک عرب ماہر عمرانیات نے لکھا ہے کہ امریکہ میں

اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، انڈیکس 90 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا

?️ 25 اکتوبر 2024کراچی: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ بنانے کا سلسلہ آج

غزہ میں صہیونی سازشیں ناکام 

?️ 16 جنوری 2025سچ خبریں: جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں شریک

پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری پر وزیراعظم اور وزیرداخلہ استعفیٰ دیں، پی ٹی آئی سینیٹر

?️ 12 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے