سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے اعلان کیا کہ تل ابیب کے بن گورین ہوائی اڈے کے ملازمین نے ہڑتال کر دی ہے۔
صیہونی میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ابیب کے بن گورین ہوائی اڈے کے ملازمین نے اپنے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کے مطابق ہوائی اڈے کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکامی کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
صہیونی میڈیا نے اعلان کیا کہ بن گورین ائرپورٹ کے عملے نے اس ائرپورٹ پر آنے والی پروازوں کی رجسٹریشن روک دی جس کی وجہ سے کئی پروازوں کے مقررہ وقت میں خلل پڑا اور داخلی اور خارجی کاؤنٹرز کے سامنے لمبی قطاریں لگ گئیں۔
دی ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے لکھا کہ بن گورین ہوائی اڈے کے ملازمین اپنے کام کے حالات سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ 2020 کے آغاز میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سے ان کی تنخواہوں میں کمی واقع ہوئی ہے،متذکرہ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ائرپورٹ اسٹاف ایسوسی ایشن کے اعلان کے باوجود کہ ہڑتال تل ابیب کے وقت کے مطابق 14:00 بجے ختم ہو جائے گی، توقع ہے کہ آنے والی اور جانے والی پروازوں میں خلل واقع ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ اس وقت ہے جب مقبوضہ علاقوں میں 130 سے زائد ہائی ٹیک کمپنیوں نے صیہونی وزیر اعظم کے عدالتی نظام میں اصلاحات کے فیصلے کے خلاف احتجاجاً ہڑتال اور کام بند کرنے کا اعلان کیا ہے نیز دسمبر کے اواخر میں نیتن یاہو کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے ان کی کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف مظاہروں میں اضافہ ہوا ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ نے بھی صیہونی حکومت کے امور کے ماہرین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی سیاست دان ان دنوں اپنی حکومت کے خاتمے اور خانہ جنگی شروع ہونے سے سخت خوفزدہ ہیں جب کہ حکمراں اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔
ان ماہرین کے مطابق نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف گزشتہ چند دنوں کے زبردست مظاہروں اور اس حکومت کی عدلیہ کے حوالے سے ان کے فیصلوں کی وسیع پیمانے پر مخالفت سے جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کے اندرونی تنازعات ناقابل واپسی موڑ پر پہنچ چکے ہیں اور صیہونی ریاست میں خانہ جنگی چھڑ گئی ہے،صیہونی حکومت تاریکی کی سرنگ میں داخل ہو چکی ہے جہاں سےاس سے نکلنا بہت مشکل ہو گا۔