سچ خبریں:صیہونی وزیراعظم کی عدالتی اصلاحات سے متعلق مقبوضہ علاقوں میں ہونے والے مظاہروں میں ہزاروں صیہونیوں نے شرکت کی۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے،المیادین نے صیہونی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے تل ابیب میں کی جانے والی عدالتی اصلاحات جنہیں عدالتی بغاوت کے نام سے جانا جاتا ہے، کے خلاف احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔
واضح رہے کہ یہ لگاتار 16واں ہفتہ ہے جب مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں جبکہ کہ تین ہفتے قبل جب مقبوضہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ جاری تھا اور غزہ کی پٹی میں فوجی کشیدگی نیز مسجد الاقصی کے خلاف صیہونی جارحیت میں اضافہ ہونے سے پہلے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے شکست قبول کرتے ہوئے اپنے مطلوبہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو روک دیا۔
انہوں نے تقسیم اور اندرونی تنازعات سے بچنے کے لیے نیز وسیع اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ صیہونیوں کے درمیان تفرقہ اور اختلافات پیدا کرنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کے مخالفین کی جانب سے ان کے اور ان کی کابینہ کے متنازعہ منصوبے کے خلاف دوبارہ مظاہرے شروع کرنے کے فیصلے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے باشندوں کو نیتن یاہو کے وعدوں اور اندرونی سیاسی دباؤ پر بالکل اعتماد نہیں ہے نیز استقامتی محاذ نے بیرونی فوجی دباؤ کے ذریعہ صیہونی حکومت کے مستقبل کو غیر یقینی بنا دیا ہے۔