?️
سچ خبریں: فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں کے الفاظ میں "شدید شرمندگی” یا یوں کہہ لیں کہ "بدنامی”، وہ چیز ہے جس نے کئی مغربی ممالک کو حالیہ دنوں میں صہیونی ریاست کے وحشیانہ اقدامات کی کھلم کھلا مذمت کرنے اور اسرائیل کو بے مثال دھمکیاں دینے پر مجبور کیا ہے۔
مغربی ممالک کا اسرائیل کے خلاف غیرمعمولی موقف
صہیونی فوج گزشتہ 20 ماہ سے غزہ کے بے گناہ شہریوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن اس تمام عرصے میں مغربی ممالک نے نہ صرف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرنے سے گریز کیا، بلکہ ان جرائم کو جواز فراہم کرنے اور صہیونی ریاست کی روایت کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ تاہم، گزشتہ چند ہفتوں میں مغربی حکومتوں کے موقف میں واضح تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے، خاص طور پر بنجمن نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے خلاف۔
غزہ کے بچوں کی بھوک اور قتل کی تصاویر نے سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے عوامی دباؤ کو یورپی ممالک پر بڑھا دیا ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) کے نیتن یاہو اور دیگر صہیونی جنگجوؤں کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کے بعد مغرب کی یہ شرمندگی اور بڑھ گئی ہے، جو صہیونی جرائم کی حمایت کرتا آیا ہے۔
نیتن یاہو نے بین الاقوامی دباؤ کے باوجود غزہ کے بے دفاع شہریوں کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھی ہے، جس سے مغربی ممالک پر واضح ہو گیا ہے کہ ان کے اتحادیوں کی رائے سے کہیں زیادہ اہم ان کے ذاتی مفادات ہیں۔
اسرائیلی فوج کا یورپی ڈپلومیٹس پر حملہ
ایک اہم واقعہ جس نے مغربی ممالک کے غصے کو اور بھڑکایا، وہ شمالی ویسٹ بینک کے شہر جنین میں صہیونی فوجیوں کا یورپی ڈپلومیٹس پر حملہ تھا۔ 21 مئی کو یورپی اور عرب ڈپلومیٹس کی ایک ٹیم نے جنین کے فلسطینی پناہ گزین کیمپ کا دورہ کیا، جہاں دو اسرائیلی فوجیوں نے یورپی یونین اور عرب ممالک کے 25 سفیروں، قونصلوں اور UNRWA کے نمائندوں پر فائرنگ کر دی۔
اس واقعے کی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈپلومیٹس گولیوں سے بچنے کے لیے اپنی گاڑیوں کی طرف بھاگ رہے تھے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے روایتی انداز میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے "انتباہی فائرنگ” کی تھی، لیکن یہ جواز کسی کو قائل نہیں کر سکا۔
فرانس، اٹلی، اسپین، پرتگال اور ترکی سمیت کئی یورپی ممالک نے اسرائیل کے خلاف سفارتی احتجاج کیا اور اپنے سفیروں کو طلب کیا۔
یورپ کی اسرائیل کو غیرمعمولی دھمکیاں
یورپی ممالک نے اسرائیل کو دھمکی دی کہ اگر غزہ کی جنگ جاری رہی تو وہ اس کے خلاف کارروائی کریں گے، بشمول تجارتی معاہدوں کو منسوخ کرنا۔ تاہم، کیا یورپ واقعی ایسا کرے گا؟
یورپی یونین اسرائیل کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، اور دونوں کے درمیان 1995 کے معاہدے کے تحت آزاد تجارت ہوتی ہے۔ 2022 میں اسرائیل کی 24% برآمدات یورپ کو گئیں، جبکہ اس کے 31% درآمدات یورپی مصنوعات پر مشتمل تھیں۔ اس کے علاوہ، یورپ نے روس سے توانائی کی انحصاری کم کرنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھائے ہیں۔
کیا مغرب واقعی بیدار ہو رہا ہے؟
نیتن یاہو نے یورپی ممالک کے موقف کو "تاریخ کے غلط پہلو” پر کھڑا ہونے کا نام دیا ہے۔ فرانس کی حکومت نے جواباً کہا کہ وہ نیتن یاہو کی حکومت اور عام اسرائیلیوں میں فرق کرتی ہے۔
تاہم، حقیقت یہ ہے کہ مغرب کا دباؤ صرف بیانات تک محدود ہے۔ نیتن یاہو کو یقین ہے کہ یورپ اقتصادی پابندیاں لگانے سے گریز کرے گا، کیونکہ یہ خود یورپی یونین کے مفادات کے خلاف ہوگا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
وزیر اعظم ایک بار پھر عوام سے براہ راست رابطہ کریں گے
?️ 21 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون
جنوری
میکرون اور ان کی اہلیہ کی لڑائی کا ہونٹ پڑھنا؛ بریگزٹ: باہر نکل جاؤ، ہارنے والے!
?️ 29 مئی 2025سچ خبریں: مغربی میڈیا نے ہونٹ ریڈنگ کے ماہرین کی رپورٹس کا
مئی
امریکہ میں انتخابی بدامنی کی وجوہات
?️ 15 ستمبر 2024سچ خبریں: گارڈین، ایک واچ ڈاگ گروپ جس نے امریکی جمہوریت کو
ستمبر
فرانس اور جرمنی کے یوکرین کے لیے امن منصوبے
?️ 27 مئی 2024سچ خبریں: فرانس کے صدر نے اپنے جرمن ہم منصب کے ساتھ
مئی
پاکستان کے تمام قومی و صوبائی حلقوں کی فہرست جاری
?️ 6 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے
اگست
ایک سیاہ فام امریکی نوجوان پر پولیس نے کی گولیوں کی بارش
?️ 4 جولائی 2022سچ خبریں: امریکی حکام نے باڈی کیمرہ فوٹیج جاری کی ہے جس
جولائی
بن سلمان کی امریکہ کو اقتصادی پابندیوں کی دھمکی!
?️ 9 جون 2023سچ خبریں:واشنگٹن پوسٹ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک خفیہ
جون
یمن نے فرانسیسی بحری جہاز کو کیوں روکا؟
?️ 11 دسمبر 2023سچ خبریں: یمنی فورسز کی دھمکی کے بعد فرانسیسی بحریہ کے ایک
دسمبر