سچ خبریں: فلسطینی ذرائع نے گذشتہ 7 اکتوبر سے قابض فوج کے ہاتھوں گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کے اعدادوشمار کی طرف اشارہ کیا۔
فلسطینی قیدیوں اور آزادی پسندوں کے امور کے مرکز نے اعلان کیا کہ قابض فوج نے 7 اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے اور یروشلم سے 10,100 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔
ادھر غزہ کے خلاف صیہونی جنگ کے آغاز کے بعد سے صہیونی فوج نے مغربی کنارے میں اپنی کارروائیوں کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں تباہ کن جنگ جس میں دسیوں ہزار شہید ہوچکے ہیں، اسی وقت مغربی کنارے کے فلسطینی جنگجو اور نوجوان بھی نابلس، تلکرم، سمیت خطے کے مختلف علاقوں میں صیہونی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ جنین اور ہیبرون اور مغربی کنارے نے دیکھا ہے کہ یہ فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے فوجیوں کے درمیان میدان میں کشیدگی اور جھڑپوں اور محلوں پر حملوں اور صہیونیوں کی طرف سے فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی ایک لہر ہے۔
ان لوگوں کو ان کے گھروں اور چوکیوں سے گرفتار کیا گیا اور بعض کو دباؤ میں آکر ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا گیا۔
صیہونی حکومت قیدیوں کی توہین کرنے اور فلسطینیوں کے گھروں کو تباہ کرنے سے باز نہیں آتی۔
من مانی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، غیر قانونی حراستیں اور تشدد کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
اس حکومت کے داخلی قوانین اور بین الاقوامی قوانین کے برعکس صہیونی فوج مغربی کنارے، غزہ اور مقبوضہ علاقوں میں عام فلسطینیوں کو عارضی طور پر حراست میں لے رہی ہے اور بہت سے لوگ بغیر کسی الزام کے مہینوں تک جیلوں میں بند ہیں۔