مغربی ممالک یوکرین سے کیا چاہتے ہیں؟یوکرینی صدر کی زبانی

یوکرین

?️

سچ خبریں: یوکرین کے صدر نے روسی حملوں میں اضافے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے فوری حل کی مغرب کی درخواست قابل قبول نہیں۔

العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روسی حملوں میں اضافے کا امکان ہے تاہم کیف صرف اس امن معاہدے کو قبول کرے گا جو منصفانہ ہو۔

زیلنسکی نے اپنے اتحادیوں سے فضائی دفاعی نظام اور جنگی طیاروں کو کیف بھیجنے کی درخواست کو بھی دہرایا اور کہا کہ روس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یوکرین مغرب کی طرف سے فراہم کردہ ہتھیاروں کو روسی سرزمین پر حملہ کرنے کے لیے استعمال نہیں کر سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین بحران کے بارے میں سوئٹزرلینڈ میں نشست

انہوں نے آج سے رضاکارانہ طور پر عوام کی شمولیت پر مبنی قانون کے نفاذ کی طرف بھی اشارہ کیا اور تسلیم کیا کہ کیف بھرتی اور یوکرینی فوجیوں کے حوصلے سے متعلق مسائل سے نبرد آزما ہے۔

اگرچہ روسی افواج نے حالیہ مہینوں میں بتدریج پیش رفت کی ہے لیکن 10 مئی کو خارکیف کے علاقے پر حملوں کے آغاز کے بعد سے، انہوں نے شمال مشرقی سرحد میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

تاہم زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین اپنے دفاع کو برقرار رکھے گا اور فرنٹ لائن پر کسی بھی بڑی روسی کامیابی کو روکے گا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ کوئی بھی ہتھیار ڈالنے والا نہیں ہے۔

زیلنسکی نے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے سمر اولمپکس کے دوران جنگ بندی کے مطالبے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عارضی جنگ بندی سے ماسکو کو اپنے فوجیوں، گولہ بارود اور توپ خانے کو منتقل کرنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین اور اس کے مغربی اتحادی ایک جیسی اقدار کے پابند ہیں لیکن وہ اکثر اختلاف کرتے ہیں، خاص طور پر اس مسئلے پر کہ جنگ کو کیسے ختم کیا جائے۔

یوکرین کے صدر نے مزید کہا کہ ہم ایک احمقانہ صورتحال سے دوچار ہیں، ایک طرف مغرب روس کی شکست پر مایوسی کا اظہار کرتا ہے اور دوسری طرف وہ نہیں چاہتا کہ یوکرین ہارے۔

جنگ کے خاتمے کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہ جیسا کہ کوریا کی جنگ میں ہوا تھا اور جزیرہ نما کوریا کو ایک لکیر سے الگ کر دیا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اس جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کا راستہ تلاش کر رہا ہے،چین جیسے عالمی کھلاڑی روس پر اثر و رسوخ رکھتے ہیں اور جتنے زیادہ ایسے ممالک ہماری طرف ہوں گے اور اس جنگ کو ختم کرنے کا مطالبہ کریں گے، روس اتنا ہی لچک دکھانے اور مذاکرات کرنے پر مجبور ہوگا۔

مزید پڑھیں: کیا یوکرین بنے گا دوسرا افغانستان

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یہ جنگ ہمارے لیے ایک منصفانہ امن کے ساتھ ختم ہو، لیکن مغرب کی خواہش یہ ہے کہ یہ جنگ جلد از جلد ختم ہو اور یہ ان کے لیے ایک منصفانہ امن سمجھا جائے!

مشہور خبریں۔

عرب ممالک کے لوگ رمضان میں کون سے ڈرامے دیکھتے ہیں؟

?️ 3 اپریل 2023سچ خبریں:فلسطین اور صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی قوم کی جدوجہد پر

صیہونی حکومت کے خلاف حماس کی 5 طاقتیں

?️ 2 دسمبر 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت نے جمعرات کے روز جنگ بندی کے خاتمے کے

لبنان کی حزب اللہ کا نیا شاہکار

?️ 10 جون 2024سچ خبریں: 7 اکتوبر 2023 کےالاقصیٰ طوفان آپریشن کو روکنے میں اسرائیل کی

اسحاق ڈار سے آسٹریلوی ہم منصب کا رابطہ، پاک بھارت کشیدگی اور سیز فائر بارے تبادلہ خیال

?️ 12 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) نائب وزیراعظم وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے آسٹریلوی

خطرے کی کوئی بات نہیں، کوئی گیم شروع نہیں ہو رہی: شیخ رشید

?️ 10 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ نے سپریم کورٹ کے باہر

فٹ بال ورلڈ کپ کو قتل عام کے لیے کس طرح استعمال کیا جا رہا ہے؟

?️ 5 دسمبر 2022سچ خبریں:دنیا کے اہم ترین فٹ بال مقابلوں کے آغاز اور ان

قطر کی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی شرط

?️ 5 جون 2021سچ خبریں:قطری وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ جب تک

صہیونی اربیل اجلاس کا مقصد تل ابیب کو محاصرے سے نجات دینا

?️ 6 اکتوبر 2021 سچ خبریں: سیاسی ماہر اور تجزیہ کار کا خیال ہے کہ اربیل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے