سچ خبریں:یمن کے عین انسانی حقوق کے مرکز نے اس ملک پر سعودی اماراتی اتحاد کے سات سال سے جاری فوجی حملوں کے متاثرین کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اس اتحاد کی جانب سے یمن کے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر تباہ کیے جانے کی رپورٹ بھی پیش کی ہے۔
سعودی عرب کی قیادت میں اور متحدہ عرب امارات کی شراکت سے یمن کے مخالف عرب اتحاد کی سات سالہ جنگ آٹھویں سال میں داخل ہو رہی ہے، ایک ایسی جنگ جس سےیمنیوں کے لیے قتل و غارت گری اور قحط سالی جبکہ بلاشبہ جارحوں کے لیے ایک سکینڈل کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا، جس میں امریکہ اور برطانیہ سے لے کر فرانس تک جارحین کے حامی شامل ہیں۔
یمنی ہیومن رائٹس سینٹر (یمن نیشنل سالویشن گورنمنٹ سے وابستہ) نے جمعرات کے روز اس غیر مساوی جنگ کے متاثرین کی تعداد کے بارے میں اپنے تازہ ترین اعدادوشمار جاری کیے،جو درج ذیل ہیں۔ 46262 ہلاک اور زخمی ،ہلاک ہونے والوں میں سے 17734 4017 بچے، 2434 خواتین اور 11283 مرد شامل ہیں جبکہ 28528 زخمیوں میں سے 4586 بچے، 2911 خواتین اور 21032 مرد ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار اتحادیوں کے براہ راست حملے سے متعلق تھے جبکہ مرکز کے اعداد و شمار کے مطابق یمن پر غاصب اتحاد کے حملے کے بعد سے اب تک تیل سے ماخوذ منصوعات یا ادویات کی کمی کے باعث ہزاروں بیمار افرد ہلاک ہو چکے ہیں اور لاکھوں یمنی اب بھی موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔