سچ خبریں: ایک امریکی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ یوکرین میں امریکہ اور نیٹو کے ہاتھ بندھ چکے ہیں جس کے نتیجے میں ، نائیجر کی فوج کو اس ملک کے نئے آئین پر حملہ کرنے اور نئی کا خاتمہ کرنے کی براہ راست دھمکی میں کوئی دم نہیں ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مغربی افریقہ کی معاشی برادری(اکواس) نے پیرس اور واشنگٹن کی نیابت میں نائیجر پر حملہ کرنے اور نئی فوجی حکومت کا تختہ الٹنے کی دھمکی دی ہے لیکن امریکی مورخ اور پروفیسر جیرالڈ ہورن کا کہنا ہے کہ یوکرین نے امریکہ اور نیٹو کے ہاتھ باندھ رکھے ہیں جس کے نتیجے میں وہ نائیجر کو براہ راست دھمکی نہیں سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: نائیجر میں تبدیلی مغربی استعمار کے خلاف بغاوت : عطوان
یاد رہے کہ اکواس ریاستوں نے اعلان کیا کہ وہ نائیجر کے صدر محمد بازوم کو اقتدار میں واپس کرنے کے لئے فوجی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔ آئیوری کوسٹ کی صدر آلاسانہ آوتارا جو 2010 میں فرانس کی سربراہی میں ہونے والی بغاوت کی وجہ سے اقتدار میں آئیں ، نے نائیجر کے فوجی مداخلت کا منصوبہ پیش کیا۔
آوتارا نے کہا کہ مشترکہ عملہ کے سربراہان اس معاملے پر متفق ہونے کے لئے ایک میٹنگ کر رہے ہیں لیکن انہیں جلد سے جلد آپریشن شروع کرنے کی اجازت ہے اس لیے کہ انہوں نے بازوم کو یرغمال بنا لیا ہے۔ ذاتی طور پر میں ذاتی طور پر اس عمل کو دہشت گردی سمجھتی ہوں ، اور ہمیں اس کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دینا چاہئے بلکہ اس کے خلاف کاروائی کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ نائیجر کی فوج نے دھمکیوں کی پرواہ کیے بغیر عبوری حکومت کی تشکیل دے کر اپنا کام شروع کردیا ہے،ہورن نے کہا کہ نائجیر میں جمہوریت کے بارے میں مغربی رہنماؤں کی تشویش مغربی افریقہ کے ذرائع کے بارے میں ان کی ہوس چھپائے گی۔
اس سلسلے میں ہورن نے مضحکہ خیز لہجے میں کہا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ اور 2014 کی اسکوائر نامی یوکرین بغاوت کے معمار وکٹوریہ نولینڈ شاید یہ کہیں گے کہ عبوری حکومت کی تشکیل نائجیر آئین کے مطابق نہیں ہے۔ !
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکی فوج نے حالیہ نائجیر فوجی بغاوت کے دوران جنرل موسیٰ سلوو برمو سمیت پانچ سینئر افسران کو ذاتی طور پر تربیت دی ہے ، مزید کہا کہ ان کے خیال میں وہ ان کے آدمی ہیں لیکن ایسا نہیں ہے،ہمیں انتظار کرنا ہوگا کیونکہ واشنگٹن اور نیٹو کے ممالک یقینی طور پر نائجیر کے کنٹرول سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
ہورن نے زور دیا کہ اس بات کا امکان ہے کہ وہ جنرل برمو کے بارے میں افواہیں شروع کریں اور یہ دعویٰ کریں کہ وہ دو طرفہ طور پر کھیل رہا ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ ایک نئی بغاوت ہونے والی ہے،تاہم مجھے حیرت نہیں ہے کہ سی آئی اے کسی نہ کسی طرح شامل ہوگی۔
مزید پڑھیں: نائیجر کی عوام کیا چاہتی ہے؟
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نائجیر میں جمہوریت کے بارے میں امریکہ اور یورپ کی انتہا پسند اور حد سے زیادہ تشویش نے مغربی رہنماؤں کے بنیادی مقاصد کو پوشیدہ کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب بھی نائجیر کے یورینیم کی تلاش میں ہیں جو ان کی ہوس ہے۔