مظاہروں اور بدامنی کے درمیان امریکی فوجی پریڈ کا انعقاد

امریکی

?️

روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ہفتے کے روز اس تقریب سے کچھ دیر پہلے نیویارک، شکاگو اور لاس اینجلس سمیت کئی شہروں میں ہزاروں امریکی شہریوں نے صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا۔ گزشتہ ہفتے سے لاس اینجلس اور دیگر امریکی شہروں میں امیگریشن پالیسیوں کے خلاف احتجاجات جاری ہیں۔
امریکی تاریخ کی اس نادر تقریب میں مسلح افواج، ٹینکوں، آرٹلری آلات اور دیگر فوجی سازوسامان کے ساتھ واشنگٹن کی ایک سڑک پر فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ امریکی فوج نے اس پریڈ کے لیے تقریباً 7 ہزار فوجیوں، 150 آرمرڈ گاڑیوں، 25 سے زائد ایبرامز ٹینکوں، 28 آرمرڈ وہیکلز، 4 خودکار توپ خانے اور دیگر فوجی سازوسامان کو واشنگٹن منتقل کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ، جن کی سالگرہ بھی اسی دن تھی، نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیگر ممالک اپنی فتوحات کا جشن مناتے ہیں، اب امریکہ کی باری ہے۔ واشنگٹن کی سڑکوں پر پریڈ دیکھنے کے لیے موجود ہزاروں افراد کے درمیان صدر ٹرمپ بلٹ پروف شیشے کے پیچھے سے تقریب دیکھ رہے تھے، جبکہ کچھ مخالفین نے احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ مقامی پولیس نے کچھ ریلیوں کو منتشر بھی کیا۔
اس سے قبل واشنگٹن میں فوج کی 250 ویں سالگرہ اور صدر ٹرمپ کی 79 ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والی فوجی پریڈ کے خلاف تقریباً 1800 احتجاجی پروگرامز کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ تاہم، امریکہ میں فعال فوجیوں کو عوامی احتجاج کو روکنے کے لیے تعینات کرنا ایک غیر معمولی اقدام ہے، جو صدر ٹرمپ کے حکم پر کیا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع پیت ہیگسٹ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی پریڈ دیکھ رہے تھے۔ امریکی حکام کے مطابق، اس پریڈ پر 25 سے 45 ملین ڈالرز تک لاگت آئی، جس میں سازوسامان کی منتقلی، فوجیوں کی تعیناتی اور دیگر اخراجات شامل ہیں۔ ناقدین نے اسے طاقت کا بے مقصد مظاہرہ اور وسائل کا ضرار قرار دیا۔
صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں ہونے والی پریڈ کے دوران احتجاج نہ کرنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی احتجاج کو سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم واپس جواب دیں گے۔
یہ تقریب اس وقت منعقد ہوئی جب لاس اینجلس میں گزشتہ ہفتے سے امیگریشن اہلکاروں کے چھاپوں کے خلاف احتجاجات جاری ہیں، جو اب قومی سطح پر پھیل چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں 4 ہزار نیشنل گارڈز اور 700 میرینز تعینات کیے ہیں، جس کی کیلیفورنیا کی حکومت نے شدید مخالفت کی ہے۔ گورنر گیون نیوسم اور اٹارنی جنرل روب بانٹا نے وفاقی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے اسے کیلیفورنیا کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ کیلیفورنیا میں ہونے والے واقعات قومی امن اور خودمختاری پر حملہ ہیں، اور حکومت لاس اینجلس کو "آزاد” کرائے گی۔ لاس اینجلس میں میرینز کی آمد کے بعد تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ صدر ٹرمپ نے نیشنل گارڈ کی تعیناتی کو "عظیم فیصلہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ گورنر کو اس کا شکرگزار ہونا چاہیے۔
ٹرمپ نے امیگریشن پالیسیوں پر عملدرآمد کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے امیگریشن اہلکاروں کو غیر مجرمانہ تارکین وطن کو گرفتار کرنے کی اجازت دی ہے اور دیگر وفاقی اداروں سے بھی تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔

مشہور خبریں۔

کراچی: چارسدہ پولیس کو علی وزیر کی دوبارہ گرفتاری اور پوچھ گچھ کی اجازت

?️ 16 دسمبر 2022کراچی:(سچ خبریں) کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے چارسدہ پولیس

امریکہ اور چین کے درمیان تنازع

?️ 1 اگست 2022سچ خبریں:   حالیہ ہفتوں میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی

صیہونی حکومت کے صدر کا جمہوریہ آذربائیجان کا دورہ منسوخ

?️ 17 نومبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اس حکومت کے صدر

مسجد الاقصی چلو

?️ 6 جون 2021سچ خبریں:فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان نے فلسطینی عوام سے صہیونیوں

قومی اسمبلی نے کس کے حق میں کیا فیصلہ

?️ 6 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) ایوان بالا میں اسلام آباد کی نشست پر اپ

اقوام متحدہ عالمی ادارے کی فوج کی حفاظت کے لئے پاکستان کا مطالبہ

?️ 29 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں)پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا

صیہونی حکومت خوف و ہراس کے عالم میں

?️ 30 اپریل 2022سچ خبریں:مغربی ایشیا کی صورتحال کے ماہر نے یہ بیان کرتے ہوئے

قندہار میں 36 طالبان دہشتگرد ہلاک

?️ 31 جنوری 2021سچ خبریں:افغانستان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے