سچ خبریں:شام کے صدر بشار الاسد اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے ابوظہبی کے الوطن پیلس میں دونوں ممالک کے سرکاری وفود کی موجودگی میں باضابطہ بات چیت کی۔
ان مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات اور انہیں مضبوط بنانے کے طریقوں، خطے میں ہونے والی مثبت پیش رفت اور ان کی اہمیت کے علاوہ متحدہ عرب امارات اور شام کے درمیان اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران بشار اسد نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے موقف ہمیشہ عقلی اور اخلاقی رہے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں اس کا کردار مثبت اور فعال ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کردار عرب ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی اور مشترکہ عرب اقدام کی ضرورت پر شام کے نقطہ نظر کے مطابق ہے جو عرب ممالک اور ان کی قوموں کو متحد کرتا ہے اور ان کے مفادات کو پورا کرتا ہے۔
شام کے صدر نے تاکید کی کہ تعلقات منقطع کرنا سیاست میں ایک غلط اصول ہے۔ عرب ممالک کے درمیان تعلقات برادرانہ اور صحت مند ہونے چاہئیں۔
اس ملاقات میں بشار اسد نے شام کے زلزلہ زدگان کی مدد کرنے پر محمد بن زاید اور متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور اسے زلزلے کے نتائج کو کم کرنے میں اہم قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ سانحہ شامیوں کے لیے تکلیف دہ ہے لیکن بھائیوں کی وسیع یکجہتی نے اس دردناک صورتحال کو کم کرنے میں بہت زیادہ اثر ڈالا۔
دوسری جانب محمد بن زیاد النہیان نے شام کی عرب دنیا میں واپسی اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کی اہمیت پر زور دیا جس سے اقوام عالم کو فائدہ پہنچے گا۔
بن زاید نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات شام کے ساتھ کھڑا ہے اور جنگ اور زلزلے کے نتائج سے نمٹنے میں شامی قوم کی ہمدردی اور حمایت کرتا ہے۔