?️
سچ خبریں: سابق لبنانی وزیر عدنان السید حسین نے مہر نیوز ایجنسی کے نامہ نگار وردہ سعد کے ساتھ ایک انٹرویو میں لبنان کے حالیہ واقعات اور موجودہ صورتحال میں مزاحمت کی حیثیت پر روشنی ڈالی۔
واضح رہے کہ امریکی ایلچی ٹام بریک کے لبنان کے تیسرے دورے اور صہیونی ریاست کے لبنان اور خطے میں مظالم کے بعد۔ مکمل انٹرویو درج ذیل ہے:
ٹام بریک کی مایوسی کا کیا مطلب ہے؟
امریکی ایلچی ٹام بریک نے لبنان کے صدر سے ملاقات کے بعد موجودہ صورتحال پر مایوسی کا اظہار کیا۔ یہ مایوسی کیوں؟
بریک کے تیسرے دورے میں، وہ اس لیے مایوس ہوا کیونکہ اسے توقع تھی کہ لبنانی صدر جنرل جوزف عون سے پہلے کے لبنانی اہلکاروں کے جوابات سے مختلف ردعمل ملے گا۔ اس مایوسی کو اس طرح سمجھا جا سکتا ہے کہ لبنان پر امریکی منصوبے کو بہتر طور پر قبول کرنے کے لیے مزید دباؤ ڈالا جائے گا، ورنہ اسے سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ دباؤ درحقیقت صہیونی ریاست کو لبنان میں مکمل آزادی دینے کے مترادف ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسرائیل لبنانی فضاؤں میں ڈرون پروازوں، قتل و غارت اور حتیٰ کہ طرابلس اور شمالی بقاع تک دہشت گردی کو بڑھانے میں آزاد ہو گا۔
کیا امریکہ کا پیچھے ہٹنا لبنان کے لیے خفیہ خطرہ ہے؟
بریک نے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالنے یا لبنان کے معاملے میں امریکی منصوبے کو آگے بڑھانے سے انکار کر دیا۔ کیا یہ امریکہ کی پسپائی لبنان کے لیے ایک خاموش خطرہ ہے؟ اور اس ناکامی کے بعد امریکہ کا اگلا قدم کیا ہوگا؟
امریکہ کی لگاتار حکومتوں نے کب صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالا ہے؟ صدر بائیڈن نے تل ابیو کو تمام ضروری جنگی سازوسامان فراہم کیا ہے۔ امریکہ کے پاس اب اسرائیل کو دینے کے لیے کچھ بچا ہی نہیں۔
کیا مغرب کبھی اسرائیل پر دباؤ ڈالتا ہے؟
مغرب عام طور پر صہیونیوں پر دباؤ نہیں ڈالتا۔ امریکہ نے کبھی بھی اسرائیل پر دباؤ نہیں ڈالا اور نہ ہی ڈالے گا۔ غزہ میں ہونے والے واقعات اس کی واضح مثال ہیں۔ حماس نے کئی تجاویز پیش کیں، لیکن صہیونیوں نے انہیں مسترد کر دیا۔ امریکہ ہمیشہ تل ابیو کو "حق بجانب” قرار دیتا ہے اور کبھی نہیں کہتا کہ حماس درست ہے۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے۔ یہی کہانی وائٹ ہاؤس میں چل رہی ہے۔ یہ تصور کرنا بھی مشکل ہے کہ امریکہ کبھی اسرائیل پر دباؤ ڈالے گا۔
امریکی منصوبے کی حقیقت اور مزاحمت کا ردعمل
امریکہ کے منصوبے اور اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں کے درمیان، لبنان کو امریکہ کی پیشکش کیا ہے؟ اور کیوں لبنانی مزاحمت اور حکومتی اداروں نے اسے مسترد کر دیا؟
لبنان کی مزاحمت نے امریکی منصوبے کو خاص طور پر اس کے آخری ورژن میں مسترد کر دیا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کو صہیونی ریاست کی پابندیوں سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں، جبکہ اسرائیل کسی چیز کا پابند نہیں۔ لیکن وہ چاہتے ہیں کہ حزب اللہ اپنا ہتھیار پورے لبنان میں جمع کرائے۔ کیا کوئی عقلمند شخص ایسا منظر نامہ قبول کر سکتا ہے؟ جب امریکہ غیر جانبدار ثالث کے کردار سے دستبردار ہو کر صہیونی ریاست کا مکمل حلیف بن جاتا ہے، تو مزاحمت کیا کہتی ہے؟ لبنانی اہلکار کیا کہتے ہیں؟ قدرتی بات ہے کہ حزب اللہ اپنے ہتھیاروں پر قائم رہے گا۔
لبانان کی داخلی صورتحال: کیا امریکہ مزید تقسیم پیدا کر سکتا ہے؟
صدر جوزف عون کے موقف کو مدنظر رکھتے ہوئے، لبنان کی داخلی صورتحال کا تجزیہ کیا ہے؟ کیا امریکی ایلچی اب بھی لبنانیوں کو مزاحمت کے خلاف اکسانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں؟
لبانان کی داخلی صورتحال کے لیے ایک بڑا خطرہ یہ ہے کہ امریکہ اس کے اندرونی ڈھانچے میں تقسیم پیدا کر سکتا ہے، جیسا کہ وہ سوریہ، عراق، لیبیا، یمن، صومالیہ اور دیگر ممالک میں کر چکا ہے۔ اصل خطرہ لبنانیوں کا امریکی وعدوں پر اختلاف ہے۔ ہم امریکی وعدوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
امریکی دباؤ اور اسرائیلی جارحیت کے جواب میں قومی اتحاد ہی بہترین حل ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ لبنان کے عوام اور قیادت کا اتحاد ہی سب سے طاقتور ہتھیار ہے۔ میڈیا کو امریکی وعدوں کے جال میں نہیں پھنسنا چاہیے، بلکہ انہیں دیکھنا چاہیے کہ امریکہ نے گزشتہ دہائیوں میں، خاص طور پر سوویت یونین کے خاتمے کے بعد، عوامی رائے کو کیسے متاثر کیا ہے۔
لبنان کی سب سے بڑی ذمہ داری متحدہ موقف اپنانا ہے۔ یہ اتحاد لبنانی فوج یا مزاحمت کے ہتھیاروں سے بھی زیادہ طاقتور ہے۔ اگر یہ اتحاد قائم ہو جاتا ہے، تو ہم اسرائیلی جارحیت کے خلاف حتمی حکمت عملی اپنا سکتے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
غیر ملکیوں نے 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری واپس لے لی
?️ 7 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گھریلو بانڈز
ستمبر
صیہونی حکومت کے ساتھ چین کے تعاون میں کمی
?️ 11 اکتوبر 2023سچ خبریں:امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹس کے رہنما چک شومر نے صیہونی حکومت
اکتوبر
جہانگترین کے بیانات پر حکومت کا رد عمل سامنے آگیا
?️ 7 اپریل 2021لاہور (سچ خبریں) معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے جہانگیر ترین کے
اپریل
پاکستان پر بھارتی میزائل حملے مودی حکومت کے ہندو توا ایجنڈے کا تسلسل ، حریت کانفرنس
?️ 7 مئی 2025سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں
مئی
پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنےکا فیصلہ صحیح نہیں ہے: وزیر خارجہ
?️ 8 دسمبر 2021برسلز (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کو گرے
دسمبر
غزہ کی محاصرہ کو مزید سخت بنانے کی کوشش
?️ 25 مئی 2025سچ خبریں: فلسطینی مزاحمت کمیٹیوں نے اپنے تازہ بیان میں صیہونی حکومت
مئی
پیوٹن اور السیسی کا مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کی تاکید
?️ 23 اکتوبر 2024سچ خبریں: مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے
اکتوبر
’عمران خان کا مکمل اعتماد کا اظہار‘ حماد اظہر کا پی ٹی آئی عہدوں سے استعفیٰ نہ منظور
?️ 23 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حماد
مارچ