سچ خبریں:صیہونی حکومت کی جیل میں جہاد اسلامی تحریک کے ایک سینئر رکن کی شہادت کے ردعمل میں فلسطینی مزاحمتی فورسز نے مقبوضہ علاقوں پر زبردست راکٹ حملہ کیا۔
الشرق اخبار کی رپورٹ کے مطابق 87 روزہ بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدی خضر عدنان کی شہادت کے بعد فلسطینی مزاحمتی فورسز نے مقبوضہ علاقوں پر میزائل حملے شروع کر دیے،عینی شاہدین کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی سے مقبوضہ علاقوں کی جانب بڑی تعداد میں راکٹ فائر کیے گئے۔
صیہونی حکومت کے چینل 13 نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کے گرد 2 راکٹ گرے اور آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم نے بھی کچھ نہیں کیا، صیہونی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ان علاقوں میں خطرے کے سائرن بج رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ شب فلسطینی قیدیوں کے نگراں کلب نے 87 روزہ بھوک ہڑتال کے بعد فلسطینی قیدی خضر عدنان کی شہادت کا اعلان کیا، اس افسوسناک خبر کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینی قیدیوں کے نگراں کلب نے اسرائیلی قابض حکومت پر شیخ خضر عدنان کے پہلے سے سوچے سمجھے قتل کا الزام عائد کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فلسطینی قیدی اور اسلامی جہاد تحریک کے سینیئر رکن خضر عدنان نے مسلسل 81ویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھی جس کے بعد فلسطینی قیدیوں کے نگراں کلب نے ان کی بگڑتی ہوئی حالت سے خبردار کیا تھا، تاہم صیہونی حکام پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق 44 سالہ خضر عدنان نے قابض فورسز کے ہاتھوں اپنی من مانی گرفتاری کے خلاف اور اپنی بگڑتی ہوئی جسمانی حالت کے باوجود احتجاجاً بھوک ہڑتال کی۔
فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے شیخ خضر عدنان کی شہادت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جرم کے تمام نتائج کی ذمہ داری قابض حکومت پر عائد ہوتی ہے جس کا جواب اسے دیا جائے گا، جہاد اسلامی تحریک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت جس نے شیخ خضر عدنان کو گرفتار کیا اور جیل میں ان کی مشکلات کو نظر انداز کیا اور ان کے خلاف انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا۔