سچ خبریں:یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ایک عجیب و غریب بیان میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ولادیمیر پیوٹن زندہ ہیں یا نہیں؟
ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں زیلنسکی نے ایک بار پھر اپنے اتحادیوں سے کہا کہ وہ نئے روسی حملوں سے پہلے یوکرین کو مزید ہتھیار بھیجیں۔
یوکرین کے صدر نے اس ملک اور روس کے درمیان امن مذاکرات کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹر کے حادثے پر بھی تبصرہ کیا جس میں کل یوکرین کے وزیر داخلہ اور ان کے نائب کی ہلاکت ہوئی تھی۔
یوکرین نے ابھی تک کل کے حادثے میں روس کے ملوث ہونے کا دعویٰ نہیں کیا ہے لیکن زیلنسکی کا خیال ہے کہ جنگ میں حادثاتی طور پر کچھ نہیں ہوتا۔
انہوں نے ایک بیان میں یہ بھی کہا جس نے ورلڈ اکنامک فورم میں سامعین کو پہلے سے کہیں زیادہ حیران کر دیا کہ ابھی مجھے نہیں معلوم کہ کس سے بات کروں کیونکہ مجھے یقین نہیں ہے کہ روس کے صدر اب بھی زندہ ہیں۔
زیلنسکی کے بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب پیوٹن کی سنگین بیماری کے کوئی آثار نہیں ہیں اور روسی صدر نے گزشتہ روز ایک تقریر میں کہا تھا کہ روس جنگ کا یقینی فاتح ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں یہ بھی کہا جس نے ورلڈ اکنامک فورم میں سامعین کو پہلے سے کہیں زیادہ حیران کر دیا ابھی مجھے نہیں معلوم کہ کس سے بات کروں کیونکہ مجھے یقین نہیں ہے کہ روس کے صدر اب بھی زندہ ہیں!”
زیلنسکی کے بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب پیوٹن کی سنگین بیماری کے کوئی آثار نہیں ہیں اور روسی صدر نے گزشتہ روز ایک تقریر میں کہا تھا کہ وس جنگ کا یقینی فاتح ہے۔
24 فروری 2022 کو پیوٹن نے ڈونباس جمہوریہ کی درخواست پر یوکرین میں روسی فوجی آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا تاکہ انہیں کیف حکومت کے جبر سے آزاد کیا جا سکے۔