سچ خبریں:جہاد اسلامی فلسطین تحریک کے ایک رہنما نے صیہونی حکومت میں متحدہ عرب امارات کے سفیر کی تقرری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات کے کالے کرتوتوں میں ایک اور بدنامی کا اضافہ ہوا ہے۔
فلسطین ٹوڈےکی رپورٹ کے مطابق داؤد شہاب جو جہاد اسلامی فلسطین تحریک کے رہنماؤں میں سے ایک ہیں، نے متحدہ عرب امارات کے اسرائیل میں پہلے سفیر کی تقرری پر اپنا رد عمل ظاہر کیا، انہوں نے کہاکہ اس کاروائی کو فلسطینی عوام کی پیٹھ میں خنجر مارنے کے مترادف سمجھا جاتا ہے، شہاب نے کہاکہ اس فیصلے سے متحدہ عرب امارات کے سیاہ ریکارڈ میں ایک اور دھبہ بڑھ گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز مقبوضہ علاقوں میں متحدہ عرب امارات کے پہلے سفیر محمد آل خاجه تل ابیب پہنچے، اپنے تل ابیب کے پہنچنے کے بعد وہ اسرائیلی وزیر خارجہ گابی اشکنازی سے ملاقات کرنے والے ہیں، مقبوضہ علاقوں میں متحدہ عرب امارات کے پہلے سفیر اسرائیلی صدر سے بھی ملاقات کریں گے،یادرہے کہ قریب دو ہفتے قبل ہی متحدہ عرب امارات کے پہلے سفیر کو تل ابیب میں متعارف کرانے کے لیے منعقد کی جانے والی تقریب میں دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم نے شرکت کی جہاں محمد آل خواجہ کو مقبوضہ علاقوں میں عرب ملک کا پہلا سفیر منتخب کیا گیا۔
یادرہے کہ متحدہ عرب امارات اور صہیونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط ہونےکے بعد ابوظہبی کابینہ نے گزشتہ ماہ تل ابیب میں ایک سفارت خانہ قائم کرنے پر اتفاق کیا تھاجس کے جواب میں صہیونی حکومت نےبھی ابوظہبی شہر میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے،متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کو اسلامی امت کے مختلف حلقوں میں عالم اسلام کے ساتھ غداری اور فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنا قرار دیا جارہا ہے۔