?️
سچ خبریں: ہم بہتر ہو گئے ہیں، یہ وہ پیغام ہے جو حزب اللہ نے صہیونیستی ریجیم کے پیجرز میں بم دھماکوں کے دہشتگردانہ جرم کی پہلی برسی پر جاری کیا۔
"ہم بہتر ہو گئے ہیں” محض ایک نعرہ نہیں ہے؛ بلکہ یہ وہ راستہ ہے جس پر حزب اللہ اس معاشرے میں ہزاروں زخمیوں کی بحالی کے لیے چل رہا ہے جسے صہیونیستی دشمن مکمل طور پر تباہ کرنے پر تلا ہوا تھا؛ جہاں سینکڑوں افراد جنہوں نے اس جرم میں اپنی آنکھیں اور ہاتھ کھو دیے تھے، اچانک خود کو ایک ایسی حکومت کے سامنے پایا جس میں ان کی حمایت کرنے کی طاقت نہیں تھی اور اس نے ابتدا میں ہی انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا تھا۔
لبنان میں پیجرز کے دھماکوں میں صہیونیستوں کا خونخوار جرم
17 ستمبر 2024 کو، یعنی بالکل ایک سال پہلے، قریب ساڑھے تین بجے دوپہر کا وقت تھا کہ اچانک لبنان کی سڑکوں پر خون بہہ نکلا اور شروع میں کوئی نہیں جانتا تھا کہ کیا ہوا ہے اور کوئی بھی واقعات کی مکمل تصویر جمع نہیں کر سکتا تھا۔ جلی ہوئی شکلوں، کٹے ہوئے ہاتھوں، آنکھوں کے باہر نکل آنے اور سڑکوں، گھروں اور ہسپتالوں کے دروازوں پر سنائی دینے والی چیخوں کی اطلاعات سامنے آئیں۔
یہ جنگ نہیں تھی، بلکہ ایک حقیقی قتل عام تھا، اور ابتدائی گھنٹوں میں اس کی تفصیلات کو اکٹھا کرنا مشکل لگ رہا تھا۔ لیکن آہستہ آہستہ تصویر واضح ہوتی گئی؛ جہاں صہیونیستی ریجیم لبنان میں پیجرز کو ایک کے بعد ایک دھماکے سے اڑا رہا تھا، جن کی کل تعداد 5 ہزار تک پہنچ گئی، اور درجنوں افراد اس جرم میں شہید ہو گئے جبکہ 3000 سے زائد زخمی ہوئے۔
سیکیورٹی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق، جن پیجر ڈیوائسز میں دھماکے ہوئے، انہیں مینوفیکچرر کی جانب سے ایک "آئی سی” چپ کے ذریعے بمب سے لیس کیا گیا تھا اور ان میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔ نصب کردہ دھماکہ خیز مواد اس طرح سے ان آلات میں چھپا کر رکھا گیا تھا کہ معائنے کے دوران ان کا پتہ لگانا ناممکن تھا، اور اسرائیلی موساد اور شاباک جاسوسی خدمات اس خونخوار حملے کے پیچھے تھیں۔
اس کے مطابق، دھماکا ایک جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے بھیجے گئے پیغام کے ذریعے کیا گیا جس نے چھپے ہوئے دھماکہ خیز مواد کو فعال کیا۔ البتہ، پیجرز کی بیٹریاں دھماکے کی لہر کا سبب نہیں تھیں، بلکہ بیٹریوں میں موجود لیتھیم مواد، جب دھماکے کا پیغام موصول ہوا، ان آلات کے پھٹنے کا سبب بنا۔
بند ڈیوائسیں یا وہ آلات جو سگنل سے خالی علاقوں میں تھے، پرانے آلات کی طرح محفوظ رہے اور نہیں پھٹے۔ ان پیجرز میں استعمال ہونے والا دھماکہ خیز مواد قتل و غارت کے لیے تھا؛ خاص طور پر یہ کہ یہ آلات جیب اور ران کے علاقے میں فٹ ہوتے تھے تاکہ دھماکے کی لہر براہ راست اس کے حامل شخص کے جسم کے اندر داخل ہو سکے۔ کنیکشن کی آواز اور ٹیکسٹ میسج سننے کے تقریباً چار سیکنڈ بعد، یہ آلات خودکار طریقے سے پھٹ گئے؛ چاہے وہ حامل شخص کے چہرے کے سامنے ہوں یا یہ آلات بالکل کھلے ہی نہ ہوں۔
یہ سائبری دہشتگردی کا جرم حزب اللہ اور صہیونیستی دشمن کے مقابلے میں ایک اہم موڑ تھا؛ حزب اللہ، جو 8 اکتوبر 2023 کو، تاریخی طوفان الاقصیٰ کے آغاز کے ایک دن بعد، فلسطینی عوام اور مزاحمت کی حمایت میں اس جنگ میں شامل ہوا، اور اسی وقت، لبنان کی خودمختاری کی حفاظت کرتے ہوئے، غاصب ریجیم کے حملوں کے خلاف کھڑا رہا۔
صہیونیستی ریجیم پیجرز کے دھماکوں کے ذریعے لبنانی معاشرے کو مفلوج کرنا چاہتا تھا اور لبنانی شہریوں کو زیادہ سے زیادہ جانی نقصان پہنچانا چاہتا تھا اور ملک کے ماحول کو کشیدہ کرنا چاہتا تھا۔ لبنانی ڈاکٹر غسان ابوستہ اس جرم کے بارے میں کہتے ہیں کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ دشمن لبنانی شہریوں کو جسمانی طور پر زیادہ سے زیادہ اور بدترین ممکنہ نقصان پہنچانا چاہتا تھا اور نفسیاتی طور پر لبنانی معاشرے کو دباؤ میں ڈالنا چاہتا تھا۔ یہ واقعہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اور پہلا واقعہ تھا اور اس کے اثرات آج تک جاری ہیں اور بڑی تعداد میں زخمی اب بھی علاج کروا رہے ہیں۔
لبنانی حکومت کی خاموشی اور بے عملی کے سائے میں متاثرین کی خدمت میں حزب اللہ اولین صف میں
لیکن ایک نمایاں بات جو اس جرم کے متاثرین کو پریشان کرتی تھی، وہ یہ تھی کہ لبنانی حکومت نے ان کے ساتھ اپنے فرائض کو پورا نہیں کیا اور انہیں ضروری خدمات فراہم نہیں کیں۔ اس لیے، ہمیشہ کی طرح، حزب اللہ میدان میں اترا اور اس تحریک سے وابستہ اداروں، زخمیوں کی فاؤنڈیشن سے لے کر اسلامی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ اور متعلقہ ایسوسی ایشنز تک، نے اس معاملے کی ذمہ داری سنبھال لی۔
حزب اللہ سے وابستہ اسلامی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ نے پہلے ہی لمحے سے ڈاکٹروں، نرسوں اور ہیلتھ سیکٹر کے کارکنوں کے ساتھ، جو ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز میں تعینات تھے، زخمیوں کو قبول کرنے اور ضروری طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے اتحاد اور ہم آہنگی پیدا کی۔ اسلامی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ سے وابستہ یورولوجی، کارڈیو ویسکولر اور دیگر ماہرین نے بھی زخمیوں کے علاج میں مؤثر طریقے سے حصہ لیا۔
البتہ، واقعے کے پہلے دنوں میں، لبنان کے سرکاری ہسپتالوں اور طبی مراکز، بشمول رفیق حریری یونیورسٹی ہسپتال اور بعبدا سرکاری ہسپتال، نے پیجر دھماکوں کے متاثرین کو نمایاں خدمات فراہم کیں، لیکن کچھ دنوں بعد جب واقعے کی لہر تھم گئی، تو اسی رفتار سے سروسنگ نہیں ہو سکی۔ اس کے بعد صہیونیستی ریجیم کی لبنان کے خلاف وسیع جنگ شروع ہو گئی، اور جنگی زخمیوں کے داخلے کے ساتھ، پیجرز اور اس کے متاثرین کا معاملہ پس منظر میں چلا گیا۔
اس طرح، پیجر دھماکوں کے متاثرین کی حالت کی پیروی مکمل طور پر اسلامی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ اور حزب اللہ سے وابستہ کئی دیگر اداروں کے ذمے آ گئی۔ اس دوران، لبنانیوں نے ایران کے ہلال احمر کی جانب سے پیجر دھماکے کے واقعے کے زخمیوں کو فراہم کی گئی خدمات کی بہت تعریف کی۔
المنار نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی ذرائع نے اطلاع دی کہ حکومت شروع ہی سے پیجر دھماکوں کے متاثرین کو خدمات فراہم کرنے میں کوتاہی کر رہی تھی، یا واضح الفاظ میں، اسے اپنی براہ راست ذمہ داری نہیں سمجھتی تھی۔ اس کے علاوہ، یہ عقیدہ پیدا کیا گیا تھا کہ پیجر دھماکوں کے متاثرین حزب اللہ کا حصہ ہیں اور ان کا خیال رکھنا اس تحریک کی ذمہ داری ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
خان کی واپسی تک مارچ ختم نہیں ہوگا، آخری دم تک کھڑی رہوں گی، بشریٰ بی بی کا اعلان
?️ 25 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان
نومبر
تحریک حریت کا بھارتی جیلوں میں نظربند کشمیری رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار پر اظہار تشویش
?️ 12 مارچ 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں تحریک
مارچ
مذہبی ہم آہنگی، قومی بیانیہ کی تشکیل کےلئے قومی پیغام امن کمیٹی تشکیل
?️ 10 ستمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) مذہبی ہم آہنگی، قومی بیانیہ کی تشکیل کےلئے
ستمبر
بلنکن نے سرکاری طور پر امریکی محکمہ خارجہ سائبر بیورو کے قیام کا کیا اعلان
?️ 28 اکتوبر 2021سچ خبریں:اکانگریشنل انفارمیشن سروس کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں نئے سائبر بیورو
اکتوبر
جس ملک میں غریبوں کی تعداد زیادہ ہو وہ محفوظ نہیں رہ سکتا:وزیر اعظم
?️ 17 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے ملک کو محفوظ بنانے کی
مارچ
وزیراعظم کا وادی تیراہ میں خوارج کی فائرنگ سے پُرامن شہریوں کی شہادت پر اظہارِ افسوس
?️ 27 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وادیٔ تیراہ کے
جولائی
ہماری فوجی صلاحیت بہت سے عرب ممالک سے برتر ہے: انصاراللہ
?️ 29 جون 2022سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین
جون
روزگار دینے اور ملک میں سیاحتی مقامات کو وزیراعظم ترقی دے رہے ہیں
?️ 28 فروری 2021اسلام آباد {سچ خبریں} وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں
فروری