سچ خبریں:یمنی قومی نجات حکومت کے یمن کے وزیر برائے نقل و حمل نے الحدیدہ کی بندرگاہ میں ایندھن لے جانے والے بحری جہازوں پر عائد پابندی کو اجتماعی نسل کشی کی ایک شکل قرار دیا اور متنبہ کیا کہ محاصرے کے نتیجے میں لاکھوں یمنی بچوں کو اجتماعی موت کا خطرہ ہے۔
یمنی قومی نجات حکومت کی وزارت ٹرانسپورٹ نے آج (اتوار کو) ایک پریس کانفرنس میں سعودی اتحاد کے حملوں سے یمنی ٹرانسپورٹ سیکٹر کو ہونے والے نقصان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مارچ 2015 سے 2021 تک سعودی اتحاد کے حملوں کے نتیجہ میں یمنی ہوابازی ، موسمیات اور متعلقہ شعبوں کو ہونے والابراہ راست اور بالواسطہ نقصان کا تخمینہ لگ بھگ چھ ارب ڈالر ہے۔
نیوز کانفرنس میں کہا گیا کہ اراضی کے شعبے کو براہ راست اور بالواسطہ نقصان تقریبا$ 208 ملین ڈالر کا ہے اور سعودی اتحاد کے حملوں سے 1802 گاڑیاں اور پلوں کو نقصان پہنچاہے، یمنی قومی نجات حکومت کی وزارت ٹرانسپورٹ نے اعلان کیا ہے کہ بحیرہ احمر کی بندرگاہ اتھارٹی کو براہ راست اور بالواسطہ ہونے والا نقصان تقریبا 2 ارب 160 ملین ڈالر تک پہنچ چکا ہےجبکہ صنعا ایئر پورٹ کی بندش کے نتیجے میں 80 افراد ہلاک اور 450000 سے زائد افراد کو علاج کے لئے فوری طوربیرون ملک سفر کی ضرورت ہونے کے باوجود نہیں جا سکے ہیں۔
یمنی قومی نجات حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ عامر المرانی نے بھی کہایمن کے محاصرے کے نتیجے میں جہاز رانی ، زمین اور ہوائی نقل و حمل کے اخراجات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، انہوں نے بتایا کہ اجازت نامے کے باوجود الحدیدہ کی بندرگاہ میں ایندھن لے جانے والے بحری جہازوں کو روکنا ایک اجتماعی نسل کشی ہےکیونکہ یمن کے جاری محاصرے اور ادویات کی بندش کے نتیجے میں لاکھوں بیمار بچوں کو اجتماعی موت کا خطرہ ہے، المرانی نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ صنعا ایئر پورٹ تمام پروازوں کے کے لئے تیار ہے ، اقوام متحدہ اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ہوائی اڈے کو دوبارہ کھولنے کے لئے کام کریں۔