سچ خبریں:صہیونی اخبار ہارٹیز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ قطر ورلڈ کپ کا فاتح فلسطین ہے، قطع نظر اس کے کہ اتوار کو ارجنٹائن اور فرانس کے درمیان ہونے والے فائنل میں ٹرافی کون اپنے گھر لے جائے گا”۔
صہیونی اخبار ہارٹیز کے رپورٹر عزی دان نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے قطر ورلڈ کپ میں فلسطینیوں کی عظیم فتح عربوں کی ان کے ساتھ یکجہتی ہے، انہوں نے لکھا کہ اس ورلڈ کپ میں فلسطینی پرچم سب سے زیادہ مقبول رہا اور عام احساس یہ ہے کہ فلسطین ورلڈ کپ میں موجود 33 واں ملک ہے جو کپ میں شریک میں سب سے اہم ملک ہے، یہاں تک کہ اگر ہم سیمی فائنل مرحلے میں چلے بھی جاتے اور کپ جیت بھی لیتے تب بھی ماحول بدلنے والا نہیں تھا ۔
صیہونی رپورٹر کا کہنا ہے کہ اسٹیڈیمز کے اندر اور باہر، سب وے اور سڑکوں پر موجودہ صورتحال عرب ممالک کی ٹیموں کی شکست کے بعد بھی نہیں بدلی، ہر کوئی فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ کے اختتام کے قریب آتے ہی، سب وے میں منتظمین اور سکیورٹی حکام میں بھی فلسطین کی حمایت واضح نظر آرہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہر طرف فلسطینی پرچم لہرایا جا رہا ہے، ان جذبات کی انتہا اس وقت ہوئی جب ایک مراکشی نے اسٹیڈیم کے اسپیکرز میں "مراکش زندہ باد، فلسطین زندہ باد، مقبوضہ فلسطین کی آزادی جیسے نعرے لگائے، جب وہ یہ نعرے لگاتے ہیں تو ان کا مطلب صرف وہ علاقے نہیں ہوتے جن پر 1967 میں قبضہ کیا گیا ہے بلکہ ان کا مطلب دریا سے سمندر تک فلسطین کی پوری سرزمین کی آزادی ہے۔