سچ خبریں:فلسطینی استقامتی گروپوں کے مشترکہ چیمبر نے صیہونی غاصبوں اور پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے والے تمام آباد کاروں کے خلاف کئی گھنٹوں کی راکٹ کارروائیوں کے بعد ایک بیان جاری کیا۔
اس بیان کے آغاز میں کہا گیا ہے کہ خداوند متعال کی مدد سے فلسطینی استقامتی گروہوں کا مشترکہ چیمبر آزادگان انتقام آپریشن کے نفاذ کا اعلان کرتا ہے؛ ایک آپریشن جس میں غزہ کی پٹی سے تل ابیب تک دشمن کے مقامات، قصبوں اور اہداف پر سیکڑوں راکٹوں کے ساتھ ایک بڑے راکٹ حملے کی ہدایت کرنا شامل ہے۔
اس بیان مین مزید کہا گہا ہے کہ یہ آپریشن قدس بٹالین کے مجاہد لیڈروں یعنی جہاد الغانم، خلیل البحطینی اورطارق عزالدین کے قتل، ان کے گھروں پر بمباری اور متعدد شہریوں کی شہادت کے جواب میں کیا گیا تھا۔
فلسطینی استقامتی گروپوں کے مشترکہ چیمبر نے اس بیان میں اعلان کیا ہے کہ سیف القدس کی ابدی جنگ کی برسی کے ساتھ اس بہادرانہ کارروائی کا اتفاق کئی نکات کی تصدیق کرتا ہے جن کا ذکر کیا گیا ہے:
پہلا: عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنانا، ہمارے لوگوں پر حملہ کرنا اور ہمارے کمانڈروں اور ہیروز کو قتل کرنا ایک سرخ لکیر ہے جس کا پوری طاقت سے مقابلہ کیا جائے گا اور انشاء اللہ دشمن کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
دوسرا: مزاحمت تمام آپشنز کے لیے تیار ہے، اور اگر قابض اپنی جارحیت اور تکبر پر اصرار کریں تو ان کے لیے تاریک دن آنے والے ہیں۔
تیسرا: استقامت وطن کے تمام محاذوں پر متحد ہے اور تلوار اور ڈھال ہمارے لوگوں، سرزمین اور مقدسات کے لیے رہے گی۔
خبر رساں ذرائع نے چند گھنٹے قبل اعلان کیا تھا کہ فلسطینی استقامت نے غزہ کے اطراف میں صہیونی بستیوں پر اپنے راکٹ حملے شروع کر دیے ہیں اور ایک گھنٹے کے اندر وہ 100 سے زائد راکٹ داغ کر تل ابیب پہنچ گئے ہیں۔ ان حملوں نے پورے مقبوضہ علاقوں کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے اور آباد کار پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے پر مجبور ہیں۔
فلسطینی استقامتی گروہوں کے مشترکہ چیمبر نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی فوج کے کل کے جرم اور اسلامی جہاد کے تین کمانڈروں کی شہادت کے جواب میں ایک بیان جاری کیا اور تاکید کی کہ مشترکہ چیمبر اس کے نتائج کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ دشمن کو اس بزدلانہ جرم کا مجرم جانتا ہے۔ قابض اور ان کے قائدین جو کہ جارحیت کا آغاز کرنے والے ہیں، قیمت چکانے کے لیے تیار رہیں۔