سچ خبریں:فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک سینئر ممبر نے فلسطینیوں کے خلاف نئے اسرائیلی وزیر اعظم کی حالیہ دھمکیوں کے جواب میں کہا ہےکہ مزاحمتی تحریک کا ہاتھ ابھی بھی ٹریگر پرہے۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک سینئر ممبر سہیل الہندی نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی حالیہ دھمکیوں پر ردعمل کا اظہار کیا، رپورٹ کے مطابق انہوں نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مزاحمت کا ہاتھ ابھی بھی ٹریگر پرہے،انھوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت بخوبی واقف ہے کہ مزاحمتی گروہوں کے پاس اس کا سامنا کرنے کے لئے بہت سارے وسائل اور اسلحہ موجود ہے۔
حماس کے سینئر ممبر نے مزید کہاکہ نفتالی بینیٹ اور صہیونی حکومت کے دوسرے عہدے دار خواب میں بھی فلسطینیوں کی خود سپردگی اور اسلحہ رکھنے کے بارے میں نہ سوچیں اس لیے کہ ایسا کبھی نہیں ہونے والا، فلسطین صہیونیوں کے خلاف سفید جھنڈا نہیں اٹھانے والا، الہندی نے یہ بھی زور دیا کہ اگر صہیونی حکومت ایک بار پھر فلسطین کی طاقت کا تجربہ کرنا چاہتی ہے تو اسے پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ شدید ضربیں آئیں گی۔
آج مزاحمت کی طاقت پہلے سے کہیں زیادہ ہے، قابل ذکر ہے کہ نفتالی بینیٹ نے اس سے قبل ایک دھمکی آمیز تقریر میں کہا تھا کہ حماس کو صہیونی حکومت کے مختلف فوجی آپریشنوں کی عادت ڈالنی چاہئے! انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک کے میزائلوں کے مقابلہ میں تل ابیب کے صبرکا پیمانہ لبریز ہوچکاہے۔