سچ خبریں:ترکی کے سیاسی تحفظ کے ماہر نے لکھا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں فلسطینی عوام کی جدوجہد ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے جس سے مغرب اور اسرائیل کا کام مشکل تر ہوتا جا رہا ہے اور آنے والے دنوں میں جو کچھ ہم دیکھیں گے اس سے حیران نہ ہونے کے لیے ہمیں پہلے سے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
ترک فوج کی کمان کے سابق انٹیلی جنس سربراہ اسماعیل حقی پکین جو اس ملک میں سیاسی اور سیکورٹی امور کے ماہر ہیں، نے اپنے ایک کالم میں فلسطینی عوام کی جدوجہد اور صیہونی حکومت کے ساتھ ان کی حالیہ جھڑپوں کا ذکر کیا ہے، جس کے نتیجے میں صیہونی حکومت نے فلسطینی عوام کی جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے عمل کا آغاز ہے جو صیہونی حکومت اور مغرب کے لیے حالات کو مزید مشکل بنا دے گا۔
انہوں نے لکھا کہ 74 سال سے یہ جدوجہد حل نہیں ہوئی اور نہ ہی فلسطینیوں کا خون اور آنسو رکے ہیں، اس ظلم، ناانصافی، قتل و غارت، بھوک اور خونریزی کے خاتمے کا کوئی حکم نہیں دے سکتا جو دنیا کی آنکھوں کے سامنے بلا روک ٹوک جاری ہے۔
ترک ماہر کا کہنا ہے کہ میں نے یہ کالم پوری دنیا میں منصوبہ بند پراکسی جنگوں خاص طور پر یوکرین روس جنگ کے درمیان اس وجہ سے لکھا ہے تاکہ آپ کو ایک بار پھر یاد دلا دوں کہ فلسطین کی صورتحال ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ جدوجہد میں ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔