سچ خبریں:مئی میں چاووش اوغلو کے مقبوضہ علاقوں کے دورے کے دوران، اسرائیل اور ترکی نے فلسطینیوں کو دنیا کے ساتھ جوڑنے کے لیے رامون ہوائی اڈے کو بحال کرنے کے لیے ایک مشترکہ منصوبہ پر اتفاق کیا۔
حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت کے ناکام تعمیراتی منصوبوں میں سے ایک رامون ہوائی اڈے کے ذریعے فلسطینیوں کے سفر میں سہولت فراہم کرنے کے امکان کے بارے میں مختلف خبریں سننے کو مل رہی ہیں، کہا جاتا ہے کہ جو بائیڈن نے مقبوضہ علاقوں کے اپنے حالیہ دورے کے موقع پر یہ تجویز پیش کی تھی کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اسرائیلی جرائم کے مقدمے کو واپس لیے کے بدلے میں رامون ایئرپورٹ کو بیرون ملک سفر کرنے کے لئے فلسطینیوں کے لیے مختص کیا جائے۔
اگرچہ سب کا خیال تھا کہ فلسطینیوں کے قابضین پر زیادہ انحصار کرنے کا صہیونی منصوبہ ناکام ہو گیا ہے،تاہم انقرہ تل ابیب کے سفارتی تعلقات کی بحالی نے اس صہیونی منصوبے کی تجدید کی امیدیں زندہ کر دی ہیں، یاد رہے کہ فلسطینیوں کی مفاہمت پر انقرہ اور تل ابیب کے پردے کے پیچھے ہونے والے معاہدے یہاں تک محدود نہیں ہیں اور یہ کہانی یقینا یہیں ختم نہیں ہوتی کیونکہ انقرہ اور تل ابیب کے درمیان نئے معاہدے کے مطابق ترکش ایئرلائنز کے لیے منافع بخش آپشنز میں سے ایک یہ ہے کہ مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینیوں کے لیے رامون ایئرپورٹ کے ذریعے ترکی کا سفر کرنا اور ترک کمپنیوں کی پروازیں استعمال کرنا ہے۔
اس کے علاوہ خبروں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ترکی مغربی کنارے میں اپنے ایک اور خصوصی منصوبے، جنین فری ٹریڈ زون کو چلانے کی کوشش کر رہا ہے۔