سچ خبریں:اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے ژانگ جون نے مقبوضہ فلسطین میں سلامتی کی صورت حال کی خرابی کے بارے میں خبردار کیا۔
اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے ژانگ نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ قابض صیہونی حکومت کو مقبوضہ فلسطین میں لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر اپنی ذمہ داریوں کو مؤثر طریقے سے ادا کرنا چاہیے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ چین کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی پر بہت تشویش ہے، انہوں نے وضاحت کی کہ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لیے 2005 کے بعد سب سے مہلک سال ہے۔
چینی سفارت کار نے یہ بھی کہا کہ چین فلسطینی شہریوں کے خلاف تمام جارحانہ حملوں کی مذمت کرتا ہے، بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے اور صیہونی سکورٹی فورسز کی طرف سے زبردستی طاقت کے استعمال کی مخالفت کرتا ہے۔
آخر میں ژانگ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطین کی انسانی اور اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانا ایک فوری ضرورت ہے جسے صیہونی قابض حکام نظر انداز کر رہے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کو ان پر دباؤ ڈالنا چاہیے اور صیہونیوں کو مقبوضہ علاقوں کے تمام شہریوں کے تئیں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔