سچ خبریں:پیرس کی اسلام دشمنی کے خلاف پاکستانی صدر کے احتجاج کے نتیجے میں اس ملک کے سفیر کو فرانسیسی وزارت خارجہ کو طلب کیا گیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ نے پیرس کے اسلام مخالف نقطہ نظر کے تسلسل کے خلاف اور اسلام کے خلاف ایک بل کی منظوری پر تنقید پر مبنی پاکستانی صدر عارف علوی کے حالیہ بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس ملک میں تعینات پاکستانی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیاگیا،رپورٹ کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ نے پیرس میں پاکستانی سفیرکو اپنے دفتر میں طلب کیا جس میں انہوں نے فرانس میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے حملوں اور اس ملک کی مسلم کمیونٹی کو دبانے کی کوششوں پر پاکستانی صدر کی شدید تنقید پر اظہار برہمی کیا۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانسیسی ہاؤس آف کامنس کے منظور کردہ بل میں کوئی امتیازی عنصر نہیں ہیں بلکہ وہ مذہب اور عقیدہ کی آزادی کے بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہیں، یادرہے کہ پچھلے ہفتے مذہبی آزادی اور اقلیتی حقوق سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں اپنے خطاب میں ، عارف علوی نے فرانسیسی ہاؤس آف کامنس میں اسلام کے خلاف بل کی منظوری پر کڑی تنقید کی تھی اور اس کے ملک کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیرس کو چاہیے کہ اسلام کی مخالفت اور نفرت پھیلانے کے بجائے اپنی عوام کے اتحاد کے لیے اقدامات کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ آپ کو فرانس کے لوگوں کو متحد کرنا چاہئے نہ کہ بعض طریقوں سے کسی مذہب کو دبانے کی کوشش کریں، یادرہے کہ آج کل فرنس سمیت متعدد مغربی ممالک میں اسلامو فوبیا کی لہر چل رہی ہے جس میں ان ممالک کے انتہا پسندوں کے ساتھ بعض مملک کی حکومتیں بھی شامل ہیں، کبھی شر پسند عناصر مذہبی مقامات پر حملے کرتے ہیں تو کبھی حکومتیں ان مقامات کو بند کرنے کے احکام جاری کر دیتی ہیں جس کو لے کر ان ممالک میں رہنے والے مسلمانوں میں شدید خوف وہراس پایا جاتا ہے۔