سچ خبریں:ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے کہا کہ وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ بات چیت کے دوران انسانی حقوق کی اہمیت پر زور دیں اور سزائے موت پانے والے سات سعودی نوجوانوں کا معاملہ اٹھائیں ۔
اس تنظیم نے اعلان کیا کہ ان نوجوانوں کی عمر جرم کے وقت 18 سال سے کم تھی، اور ان میں سے ایک کی عمر 12 سال تھی، اور اب انہیں پھانسی کے انتہائی خطرے کا سامنا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ ہم فرانسیسی صدر سے سعودی حکام کے ساتھ بات چیت میں ان نوجوانوں کو پھانسی نہ دینے کی پوری کوشش کریں گے۔
نوجوانوں میں سے چھ کو دہشت گردی سے متعلق الزامات اور دوسرے کو مسلح حملے اور قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ یہ سزائیں منصفانہ نہیں تھیں اور تشدد کے تحت ان سے حاصل کیے گئے اعترافات پر مبنی تھیں۔