سچ خبریں: فرانسیسی صدر نے غزہ کی پٹی میں صیہونیوں کے جرائم اور نسل کشی کا ذکر کیے بغیر کہا کہ صیہونی حکومت کے کھلاڑی پرچم کے ساتھ پیرس اولمپکس میں شرکت کر سکتے ہیں!
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے غاصب صیہونی افواج کے ہاتھوں غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر مغرب کی حمایت جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے نمائندے 2024 کے پیرس اولمپکس میں اس حکومت کے جھنڈے کے ساتھ شرکت کرسکتے ہیں!
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر اولمپک گیمز کو یوکرین جنگ سے کیسے جوڑ رہے ہیں؟
فروری 2024 میں یوکرین پر روسی حملے کی وجہ سے اس ملک کے کھلاڑیوں پر 2024 کے اولمپک گیمز میں روسی پرچم تلے شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی تھی جو اب تک جاری ہے۔
تاہم میکرون کا دعویٰ ہے کہ روس نے یوکرین پر حملہ کیا لیکن اس کا اطلاق صیہونی حکومت پر نہیں ہوتا اور اس کے نتیجے میں صیہونی نمائندے اپنے پرچم کے ساتھ اولمپکس میں شرکت کر سکتے ہیں!
انہوں نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کا ذکر کیے بغیر کہا کہ اسرائیل کو جارح نہیں کہا جا سکتا کیونکہ وہ حملے کا جواب دے رہا ہے!
7 اکتوبر کو صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی اسلامی مزاحمت (حماس) کے عظیم الشان طوفان الاقصی آپریشن کے بعد اس حکومت کی افواج نے غزہ کی پٹی کو وحشیانہ اور انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا ہے، ان جارحیتوں کے نتیجے میں تقریباً 34 ہزار فلسطینی جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں ،شہید ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ کے بارے میں فرانس کا بیان
اس سال کے سمر اولمپک گیمز پیرس میں 26 جولائی سے 11 اگست تک منعقد ہوں گے، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے روسی ایتھلیٹس پر اس ملک کے پرچم کے ساتھ اس مقابلے میں شرکت پر پابندی عائد کر دی ہے اور وہ صرف غیر جانبدار جھنڈے کے ساتھ مقابلے میں حصہ لے سکتے ہیں، ماسکو نے اس فیصلے کو امتیازی اور اولمپک چارٹر کے منافی قرار دیا۔