سچ خبریں: صیہونی وزیر خزانہ نے غزہ کے باشندوں کے خلاف اپنے دعوؤں کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ سے رضاکارانہ نقل مکانی کے امکان کے لیے کام کریں گے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے انتہا پسند وزیر خزانہ اسموٹریچ نے حال ہی میں تل ابیب کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ Anthony Blinken سے کہا کہ ہم ہمیشہ اسرائیل کے مفادات کے مطابق کام کرتے ہیں اس لیے ہم حماس کو تباہ کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت سے لڑتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے پناہ گزینوں کے پاس کوئی جگہ نہیں
، اسموٹریچ نے ایک بار پھر غزہ کے باشندوں کے خلاف اپنے بے بنیاد دعووں کو دہرایا اور کہا کہ ہم غزہ سے رضاکارانہ نقل مکانی کے امکان کے لیے کام کریں گے، جیسا کہ عالمی برادری نے شام اور یوکرین کے مہاجرین کے لیے کیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں کچھ کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن وہ جنگ کے اہداف تک پہنچنے سے بہت دور ہے۔
ایہود براک نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر کا حملہ اسرائیل کی تاریخ کا سب سے خطرناک حملہ تھا اور اس نے ہمیں ذلت، شکست اور ناکامی سے دوچار کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ یقین کہ غزہ کے فلسطینیوں کو رضاکارانہ طور پر ہجرت پر مجبور کیا جاسکتا ہے، محض ایک خواب ہے۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے اس سے قبل اعتراف کیا تھا کہ غزہ میں شہریوں کے بے دریغ قتل کی وجہ سے تل ابیب کو مغربی ممالک کی حمایت میں کمی کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنے کے لیے صہیونی وزیر کے طنز
انہوں نے مزید کہ اسرائیل نے یورپی عوامی رائے کھو دی ہے اور عنقریب ہم یورپی حکومتوں کی حمایت بھی کھو دیں گے،پھر ہم امریکیوں کے ساتھ ٹکراؤ دیکھیں گے۔
براک نے تاکید کی کہ امریکہ اسرائیل کو یہ حکم نہیں دے سکتا کہ وہ کیا کرے لیکن ہم انہیں نظر انداز بھی نہیں کر سکتے۔