سچ خبریں: برطانوی عوام فلسطین کی حمایت میں ایک مظاہرے کی تیاری کر رہے ہیں جبکہ اس ملک کے وزیر اعظم نے اس ملک میں شدت پسندی کے پھیلاؤ کے خلاف خبردار کیا ہے۔
اسٹینڈرڈ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے فلسطینی حامی مظاہروں کے شرکاء کے نام بھیجے گئے ایک پیغام میں لوگوں سے کہا ہے کہ وہ انتہا پسندانہ پیغامات کو مسترد کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی عوام فلسطین کے حامی یا مخالف؟
رشی سنک کے انتباہ کے باوجود کہ انتہا پسندوں کی جانب سے جمہوریت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس ملک میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرے جاری ہیں ۔
انگلینڈ کے وزیر اعظم نے اس ملک کے عوام کو اپنے ملک کی موجودہ صورتحال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر ایسی طاقتیں ہیں جو ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جمہوریت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انتہا پسندانہ جرائم میں حیران کن اضافے کی مذمت کی۔
ملک کے ضمنی انتخابات میں جارج گیلوے کی جیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انگلینڈ کے وزیر اعظم نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں جارج گیلوے کی جیت انتباہ سے بالاتر ہے۔
رشی سونک نے کہا کہ غزہ کی حمایت میں مارچ اور احتجاج کرنے کی ایک حد معین ہونا چاہیے،مظاہرین حماس کے اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لیے پرتشدد جہاد کا مطالبہ نہیں کر سکتے۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم کے تبصروں کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں مسٹر گیلوے کی تنقید بھی شامل ہے، جنہوں نے ایک بڑی مسلم آبادی والے حلقے میں تقریباً 40 فیصد ووٹ حاصل کیے ۔
انہوں نے رشی سنک پر برطانوی مسلم آبادی کو "گولی کی ڈھال” کے طور پر استعمال کرنے اور ان کے ساتھ دوسرے درجے کے ووٹروں جیسا سلوک کرنے کا الزام لگایا۔
مزید پڑھیں: کیا برطانیہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ میں فلسطین کی بڑھتی ہوئی حمایت، غزہ کی حمایت پر تشویش کے اس اظہار کے ساتھ، وہ پرامن مظاہرین کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وہ برطانیہ میں پرامن جمہوری احتجاج کو ایک طرح سے داغدار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔