سچ خبریں: نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں 100 سے زائد فلسطینی حامی مظاہرین کی معطلی اور گرفتاری کے بعد طلبہ کا احتجاج پورے امریکہ میں پھیل گیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے غزہ کی حمایت میں مظاہروں کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے ملک کی یونیورسٹیوں پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
امریکی اشاعت Axios نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ امریکی کانگریس کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ یونیورسٹی کے اہلکاروں پر دباؤ بڑھانے کے قانونی طریقے موجود ہیں، اور مثال کے طور پر، مظاہرین سے نمٹنے کے لیے ٹیکس میں چھوٹ کو ختم کرنا اور طلبہ کے ویزوں کو منسوخ کرنا ممکنہ اختیارات میں شامل ہونا چاہیے۔
اس امریکی اہلکار نے دعویٰ کیا کہ حماس جیسے گروپوں سے ہمدردی رکھنے والے غیر ملکی طلباء کو امریکہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینی حامی طلباء نے اپنے احتجاج کے آغاز میں یونیورسٹی کے بجٹ کو شفاف بنانے اور صیہونی حکومت سے متعلق منصوبوں میں رقم وصول کرنے یا سرمایہ کاری نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے دوسرے طلباء یا فیکلٹی کے لیے بھی عام معافی کا مطالبہ کیا ہے جنہیں حالیہ مہینوں میں اپنے احتجاج کی وجہ سے جرمانے، معطلی یا اخراج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔