غزہ پر قبضے کا منصوبہ؛ صیہونیوں کے داخلی اختلافات سے لے کر پیش رفتہ چیلنجز تک

غزہ

?️

سچ خبریں: صیہونی ریاست کی فوجی کمان کے لیے اگلے دو ہفتوں میں سب سے اہم مسئلہ غزہ پر قبضے کے منصوبے کی کابینہ سے منظوری کے بعد محفوظ فوجیوں کو طلب کرنے کا وقت اور ان کی تعداد ہوگا، جو طویل المدتی فوجی کارروائی کے لیے بلائے جائیں گے۔
صیہونی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق، فوجی چیف آف اسٹاف ایال زامیر کو اس ہفتے کے آخر تک جنوبی کمان سے غزہ میں زمینی کارروائی کے لیے تجاویز کی تفصیلات موصول ہوجائیں گی۔ تاہم، یہ واضح ہے کہ اس قسم کی جارحانہ کارروائی کم از کم اس ماہ کے آخر تک وسیع پیمانے پر نہیں ہوگی۔
اخبار نے اس تاخیر کی وجہ فوجی کمان کا محفوظ فوجیوں کی تھکاوٹ سے آگاہی بتائی ہے، جبکہ گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران انہیں بلانا ان پر اضافی دباؤ ڈالے گا۔
رپورٹ میں صیہونی ریاست کے اس منصوبے پر عمل درآمد کی متعدد رکاوٹوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں انسانی قوت کی کمی، بین الاقوامی دباؤ، ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کی تیاری کی سطح، نیز فوجی اسلحہ اور گولہ بارود کی کمی شامل ہیں، خاص طور پر زمینی جنگ کے تناظر میں۔ سب سے بڑی رکاوٹ تل ابیب کا اسرائیلی قیدیوں کی موجودگی کی جگہ سے لاعلمی ہے۔
یدیعوت احرونوت کے مطابق، صیہونی فوج کے اندازوں کی بنیاد پر حماس نہ صرف زیرزمین سرنگوں میں اسرائیلی قیدیوں کی حفاظت کو مزید مضبوط کرے گا، بلکہ قریب ترین وقت میں انہیں مختلف مقامات پر منتقل بھی کرسکتا ہے۔ زامیر نے صیہونی سیاسی قیادت کو واضح کیا ہے کہ ان کی سرخ لکیر کبھی نہیں بدلے گی، یعنی فوج ان علاقوں پر حملہ نہیں کرے گی جہاں اسرائیلی قیدیوں کے موجود ہونے کی معلومات ہوں۔
دوسری جانب، صیہونی فوجیوں کو اپنے کمانڈروں کے وعدوں پر شدید عدم اعتماد ہوچکا ہے۔ محفوظ فوجیوں سے پہلے وعدہ کیا گیا تھا کہ موجودہ سال میں ان کی خدمات کی مدت ڈھائی ماہ سے زیادہ نہیں ہوگی، لیکن آپریشن گڈیئنز چیریٹس کے دوران یہ وعدہ بار بار توڑا گیا۔ اب نومبر اور دسمبر میں محفوظ فوجیوں کو غزہ یا ویسٹ بینک میں کارروائیوں کے لیے دوبارہ بلایا جاسکتا ہے۔
غزہ پر قبضے کا مرحلہ وار منصوبہ
اگرچہ نیتن یاہو کی کابینہ نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو منظوری دے دی ہے، لیکن اس کی تفصیلات اور رفتار فوج کے حوالے کردی گئی ہے۔ فوجی کمان غزہ پر براہ راست قبضے کے بجائے محاصرے کے منصوبے کی حمایت کرتی ہے تاکہ فوجیوں کی جنگ میں کم سے کم شرکت ہو۔ اس وجہ سے منصوبے پر عمل درآمد میں تاخیر ہورہی ہے اور اسے بتدریج لاگو کیا جائے گا۔
یدیعوت احرونوت کا اندازہ ہے کہ غزہ پر قبضے کی تیاریاں، جس کی آخری تاریخ نیتن یاہو نے اکتوبر تک مقرر کی ہے، تقریباً دو ماہ بعد غزہ شہر کے محاصرے سے شروع ہوسکتی ہیں، اس کے بعد شہری علاقوں اور ممکنہ طور پر سرنگوں پر حملہ کیا جائے گا۔

مشہور خبریں۔

حکومتی ملکیتی اداروں کے حوالے سے پالیسی تیار، شفاف نجکاری کی جائے گی، وزیر خزانہ

?️ 21 ستمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے

سول تنصیبات پر توڑ پھوڑ کرنے والوں کےخلاف سویلین قوانین کے تحت کارروائی ہوگی، مریم اورنگزیب

?️ 18 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا

اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم

?️ 10 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے خیبرپختونخواہ ہاؤس ڈی سیل

بیلجیئم کا اسرائیل کے خلاف بیان

?️ 9 نومبر 2023سچ خبریں: بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم نے آج کہا کہ اسرائیل

تل ابیب دمشق اور السویداء کے درمیان غیر فوجی حفاظتی زون قائم کرنے کا خواہاں ہے

?️ 31 جولائی 2025تل ابیب دمشق اور السویداء کے درمیان غیر فوجی حفاظتی زون قائم

اسرائیلی فوج کی نئی غلطی؛ سوئے ہوئے اہلکاروں سے اسلحہ کی چوری

?️ 19 ستمبر 2022سچ خبریں:     آزاد صیہونی حکومت کے میڈیا نے نیگیف میں اس

طالبان نے ایک جامع حکومت بنانے کے لئے طویل سفر طے کیا

?️ 22 ستمبر 2021اگرچہ طالبان نے حالیہ دنوں میں کچھ اقلیتوں کو عبوری حکومت میں

7 سال بعد سویڈن اور صیہونی حکومت کے تعلقات دوبارہ بحال

?️ 21 ستمبر 2021سچ خبریں:صیہونی ریاست اور سویڈن کے وزرائے خارجہ نے ٹیلی فون کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے