?️
سچ خبریں: اقوام متحدہ کے ادارہ برائے کودکان (یونیسف) نے غزہ میں بچوں کی المناک صورتحال پر اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے تسلسل نے غزہ پٹی میں بچوں کی روزمرہ زندگی کو ایک خوفناک حقیقت میں بدل دیا ہے۔
یونیسف کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے علاقائی ڈائریکٹر برائے ایڈووکیسی اینڈ کمیونیکیشن، عمار عمار نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ اسرائیل کے مسلسل بمباری کے نتیجے میں ہلاکتوں اور زخمیوں کے علاوہ تقریباً گیارہ لاکھ بچوں کو ناقابل تلافی نفسیاتی اور جذباتی صدمے کا سامنا ہے، جو ان کی ذہنی نشوونما کو شدید متاثر کر رہا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس دوران غزہ پر وسیع پیمانے پر جاری ظالمانہ حملوں، امداد سے محرومی، مسلسل بے گھری، بھوک، اسپتالوں اور سکولوں کی تباہی، پانی کے نیٹ ورک اور گھروں کی بربادی نے بچوں کے لیے ایک روزمرہ کی حقیقت بن گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ محض بچوں کے خلاف جنگ نہیں ہے، بلکہ زندگی کے خود ایک انہدام ہے، جہاں پانچ لاکھ سے زیادہ افراد قحط اور بھوک کی لپیٹ میں ہیں، حالانکہ ہم انہیں بچا سکتے تھے۔
یونیسف کے عہدیدار نے بھوک اور نظامی بیماریوں کے باعث ہلاک ہونے والے دبلے پتلے بچوں اور شیر خوار بچوں کی تصاویر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس صورتحال کو روک سکتے تھے، لیکن ان بچوں کو بچانے کے لیے کوئی فیصلہ کن کارروائی نہیں کی گئی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے بچوں میں غذائی قلت تباہ کن رفتار سے بڑھ رہی ہے، جولائی کے مہینے میں ہی 12 ہزار سے زیادہ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہوئے ہیں، اور تقریباً ہر چار میں سے ایک بچہ انتہائی شدید غذائی قلت کا شکار ہے، جو کہ غذائی قلت کی مہلک قسم ہے اور بچوں پر قلیل اور طویل مدتی تباہ کن اثرات مرتب کرتی ہے۔
یونیسف نے وضاحت کی کہ وہ غزہ میں اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کے خواہاں ہے، لیکن تکنیکی مسائل اور اسرائیل کی طرف سے ناکہ بندی کی وجہ سے خوراک، بنیادی ضروریات اور طبی امداد کی فراہمی میں بہت سے رکاوٹوں اور چیلنجز کا سامنا ہے۔
اس سلسلے میں، یونیسف کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایمرجنسی پروگرامز، سمیر الہواری نے المیادین سے بات چیت میں کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ اب صرف بھوک تک محدود نہیں رہا، بلکہ یہ ناکافی طبی سہولیات تک پھیل گیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ پٹی میں 13 ہزار بچے زندگی کے لیے خطرہ شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، اور ہزاروں بچوں کی جان بچانے کے لیے غذائی مراکز اور طبی خدمات تک فوری رسائی ناگزیر ہے۔
یونیسف کے اس عہدیدار نے مزید کہا کہ حال ہی میں قبرص کے راستے غزہ میں داخل ہونے والی خوراک کی محدود مقدار بالکل ناکافی ہے اور شاید ایک ماہ کے لیے صرف ایک ہزار بچوں کے علاج کا انتظام کر سکے، جبکہ ہماری اصل ضرورت اس سے کہیں زیادہ ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
غزہ فلسطینی عوام کے لیے باقی رہے گا: اردگان
?️ 18 اپریل 2025سچ خبریں: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جمعہ کو استنبول میں
اپریل
بالی وڈ کے کے کون سے مشہور اداکار پاکستان آرہے ہیں؟
?️ 16 اگست 2023سچ خبریں: بھارتی میڈیا ذرائع نے دعویٰ کیا ہے بالی وڈ کے
اگست
شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
?️ 16 ستمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) شنگھائی میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے
ستمبر
طالبان کی عسکری طاقت اور افغانستان کا مستقبل
?️ 27 مارچ 2021(سچ خبریں) سماجی انصاف کی کیسی ستم ظریفی ہے کہ روس، امریکا،
مارچ
سندھ ہائیکورٹ نے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواست مسترد کردی، تحریری حکم جاری
?️ 14 اکتوبر 2024کراچی: (سچ خبریں) سندھ ہائیکورٹ نے 26ویں مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف
اکتوبر
ہم لبنان کی سرحدوں پر امن بحال کرنے کے لیے پرعزم ہیں: نیتن یاہو
?️ 5 جولائی 2024سچ خبریں: مقبوضہ علاقوں کے شمالی علاقوں پر لبنان کی حزب اللہ
جولائی
بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہاہے، حریت کانفرنس
?️ 15 نومبر 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں
نومبر
مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا چوہدری پرویز الٰہی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار
?️ 13 ستمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی نے وزیر اعلٰی
ستمبر