سچ خبریں: صہیونی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ تل ابیب کے دورے کے دوران صہیونی حکام کے ساتھ غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے اس ملک کے 5 نکاتی منصوبے پر بات چیت کریں گے۔
عبرانی زبان کے میڈیا نے اعلان کیا کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن، جو چند منٹ قبل تل ابیب پہنچے ہیں، غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے مجوزہ امریکی منصوبے کو لے کر جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین غزہ جنگ بندی کے لیے کیا کر رہا ہے؟
مرکزاطلاعات فلسطین نے صہیونی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی منصوبے میں درج ذیل شقیں شامل ہیں۔
1۔ دن میں 12 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی
2۔ اس عرصے کے دوران غزہ میں انسانی امداد اور ایندھن کی آمد اور دہری شہریت والے قیدیوں کی رہائی، خاص طور پر وہ لوگ جن کے پاس امریکی شہریت ہے۔
3۔ غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب کے درمیان ٹریفک صرف UNRWA کی گاڑیاں، ریڈ کراس اور ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے ذریعے چلائی جائیں گی۔
4۔ رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں 50 ہزار لیٹر ایندھن کا داخلہ۔
5۔ انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کی تعداد کو یومیہ 200 ٹرکوں تک بڑھانا اور غیر ملکیوں اور دوہری شہریت رکھنے والی قیدیوں کی آزادی نیز زخمیوں کی مصری اسپتالوں میں منتقلی کے لیے رفح کراسنگ کھولنا۔
صیہونی ٹی وی چینل 12 نے اعلان کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن تل ابیب پہنچ گئے ہیں،غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے امریکی وزیر خارجہ کا مقبوضہ علاقوں کا یہ تیسرا دورہ ہے۔
اطلاعات کے مطابق انتھونی بلنکن صیہونی وزیر اعظم کے علاوہ جنگی کابینہ کے ارکان اور نیتن یاہو کے اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ سے ملاقات اور بات چیت کرنے والے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے سلسلہ میں حزب اللہ کا بیان
یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کا تل ابیب کا دورہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی انتہائی اہم تقریر کے عین وقت پر ہے۔
امریکی میڈیا نے پہلے اعلان کیا تھا کہ بلنکن اس سفر کے دوران اسرائیلی حکام کو جنگ روکنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔