سچ خبریں: اسرائیلی فوج کا ایک غبارہ جو کہ غزہ کی پٹی سے معلومات اکٹھا کرنے اور جاسوسی کے لیے استعمال ہوتا تھا، گزشتہ جمعہ کی سہ پہر استقامتی قوتوں کے ہاتھ لگ گیا۔
یہ غبارہ، جس میں امیجنگ کا جدید آلات تھا، ایرس پاس کے قریب بیت حانون کے علاقے میں گرا۔ اس کے بعد صہیونی فوج نے اس علاقے پر بمباری کی جہاں غبارہ زمین اور ہوا سے گرا تھا، تاکہ اندر کی معلومات کو تباہ کیا جا سکے۔
Yedioth Ahronoth اخبار نے اپنی ایک نئی رپورٹ میں لکھا ہے کہ حماس کے قبضے میں لیے گئے ویڈیو آلات اور غباروں کی قیمت صیہونی حکومت کی کرنسی میں20 لاکھ شیکل تھی یعنی تقریباً 580,000 ڈالر کے برابر۔
اخبار نے مزید کہا ہے کہ غبارہ جو کہ غزہ کی پٹی میں جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت حنون کے قریب روشنی کے کھمبے سے ٹکرانے کے بعد گر کر حماس کے ارکان کے ہاتھ لگ گیا، تاہم صیہونی حکومت نے اسے ناکام بنا دیا۔
اس کے بعد، ایک ہیکر گروپ جسے موسیٰ کا عملہ کہا جاتا ہے نے جاسوسی غبارے کو مار گرانے کے لیے تصاویر شائع کیں۔