?️
سچ خبریں: غزہ کی میڈیا آفس کی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ آج صبح جنوبی علاقے رفح کے شمال میں خوراک کی امداد حاصل کرنے والی قطار میں کھڑے 5 فلسطینیوں پر اسرائیلی قبضہ فوجوں نے فائرنگ کر کے انہیں شہید کر دیا۔
آج صبح سے 42 شہادتیں
طبی ذرائع نے بھی بتایا ہے کہ غزہ پٹی پر صہیونی ریژیم کی فوج کی آج کی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد اس وقت تک 42 تک پہنچ چکی ہے۔ ان میں سے 32 افراد صہیونی ریژیم کے غزہ شہر پر حملوں میں شہید ہوئے ہیں۔
المعمادانی ہسپتال کے ایک ذریعے نے بتایا کہ مرکز غزہ شہر میں اسرائیلی قبضہ فوجوں کے ایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں 20 فلسطینی، جن میں کئی بچے شامل ہیں، شہید ہو گئے۔
فلسطینی غزہ شہر چھوڑنے کو تیار نہیں
دوسری جانب غزہ میں فلسطینی حکومت کے میڈیا آفس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ اب بھی 900,000 سے زائد فلسطینی غزہ شہر اور اپنے گھروں میں موجود ہیں اور وہ قبضہ کاروں کی جبری بے گھر کرنے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قبضہ کاروں کی بمباری اور مظالم غزہ میں جاری ہیں، اور صہیونی فوج خیموں اور انسانی امداد کے موجود ہونے کی پراپیگنڈا کر کے لوگوں کو زبردستی جنوبی غزہ کی طرف منتقل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، حالانکہ حقیقت میں یہ سہولیات موجود نہیں ہیں۔
حکومتی ادارے کے مطابق، جبری کوچ کا جنون شروع ہونے سے اب تک تقریباً 335,000 باشندے شدید حملوں اور بمباری کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور صرف پچھلے تین دنوں میں 60,000 سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ تاہم، 24,000 سے زیادہ افراد غزہ شہر کے اپنے اصلی علاقوں میں واپس آ گئے ہیں، کیونکہ جنوب میں زندگی گزارنے کے لیے کم از کم سہولیات میسر نہیں ہیں۔
المواصی کے "محفوظ علاقے” میں 114 حملے اور 2 ہزار شہدا!
خان یونس اور رفح کا المواصی علاقہ، جسے قبضہ کار جھوٹ موٹ کا "انسانی اور محفوظ علاقہ” بتاتے ہیں، میں 114 سے زیادہ فضائی حملوں اور مسلسل بمباری ہو چکی ہے اور ان حملوں میں 2 ہزار سے زیادہ شہدا کی تصدیق ہو چکی ہے۔ یہ علاقے ہسپتال، پانی، خوراک، بجلی اور تعلیم جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور یہاں زندگی گزارنا تقریباً ناممکن ہے۔
میڈیا آفس نے اشارہ کیا کہ قبضہ کاروں کے نقشوں کے مطابق، غزہ کے کل رقبے کا صرف 12 فیصد حصہ "عارضی آبادی” کے علاقوں کے طور پر مختص کیا گیا ہے، جہاں 1.7 ملین سے زیادہ افراد کو انتہائی کثافت کے ساتھ رہنا ہوگا۔ یہ اقدام شمالی علاقوں اور غزہ شہر کو خالی کرانے کی ایک کوشش ہے اور انسانیت کے خلاف ایک مکمل جنایت تصور کیا جاتا ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
افغانستان میں امن برقرار کرنے کے لیئے پاک-افغان علماء کا مکہ میں اہم اجلاس
?️ 11 جون 2021 افغانستان میں امن برقرار کرنے کے حوالے سے پاکستان اور افغانستان
غزہ کا کنٹرول کس کے ہاتھ میں ہے:صیہونی میڈیا کی زبانی
?️ 19 جنوری 2025سچ خبریں:صہیونی میڈیا رپورٹ کے مطابق، حماس کی سیکیورٹی فورسز اور پولیس
جنوری
صنعا کے رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کے فضائی حملے
?️ 23 دسمبر 2021سچ خبریں:آج صبح سعودی اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں رہائشی
دسمبر
قانون شکنی کرنے والے عناصر سے قانون کے تحت نمٹاجائے گا: وزیراعلیٰ پنجاب
?️ 19 اپریل 2021لاہور(سچ خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ عوام
اپریل
لاہور ہائیکورٹ نے 2015 قصور ویڈیو اسکینڈل کے 2 مجرمان کو بری کردیا
?️ 25 اپریل 2024لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے 2015 کے قصور ویڈیو اسکینڈل کے
اپریل
صیہونیوں کی چال،ایران کی چوکسی اور عالمی برادری کی خاموشی
?️ 25 اکتوبر 2021سچ خبریں:جب سے اسلامی جمہوریہ ایران نے ایٹمی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے
اکتوبر
پاکستانی دوا ساز کمپنیوں کا افغانستان ادویات بھجوانے کا فیصلہ
?️ 8 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستانی دوا ساز کمپنیوں نے انسانی ہمدردی کی
دسمبر
اسرائیل نے لبنان کے ساتھ معاہدہ کیوں کیا ؟
?️ 28 نومبر 2024سچ خبریں: واشنگٹن پوسٹ نے ایک باخبر اہلکار کے حوالے سے کہا ہے
نومبر