سچ خبریں: بحرین کی حکومت نے عجیب و غریب طرز عمل کے ساتھ صیہونیوں کی حمایت پر مبنی اپنے موقف کو جاری رکھتے ہوئے فلسطینیوں کے اقدامات کی مذمت کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق حکومت بحرین نے عجیب و غریب طرز عمل کے ساتھ صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتے کے اپنے موقف کو جاری رکھتے ہوئے فلسطینیوں کے اقدامات کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کو خوش کرنے کے لیے آل خلیفہ کا بحرینی تعلیمی نصاب تبدیل کرنے کا منصوبہ
اس سلسلے میں بحرین کی وزارت خارجہ نے اپنے غیر ذمہ دارانہ بیان میں حماس کو خطرناک تنازعات میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
بحرین نے حماس کے ہاتھوں صیہونیوں کی اسیری کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ علاقائی تشدد کو روکنے کے لیے فلسطین میں مداخلت کرے۔
دوسری جانب حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے بحرین کو عربوں کا کوڑادان قرار دیتے ہوئے اس عرب ملک کی پوزیشن کو غیر اہم قرار دیا۔
یاد رہے کہ بحرین ایسے وقت میں صیہونی حکومت کی حمایت کر رہا ہے جبکہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ چار دنوں میں قابضین کے 260 بچے اور 230 خواتین شہید ہو چکی ہیں ،اس تباہ کن اعدادوشمار سے صیہونی حکومت کے اہداف کی نوعیت واضح ہو جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: اقتصادی سرگرمیوں کی آڑ میں جاسوسی؛ بحرین کو صیہونیوں سے سمجھوتہ کرنے صلہ
دوسری جانب ایک فلم شائع ہوئی ہے جس میں ایک ماں جس کا بچہ صہیونی بمباری میں شہید ہوا تھا روتے ہوئے اسے یاد کرتے ہے اور کہتی ہے کہ وہ اس کی گود میں بھوکا شہید ہوا ہے۔
اس کے علاوہ، مجرمانہ قبضہ کرنے والوں نے سفید فاسفورس بم کا استعمال کرتے ہوئے غزہ کے ایک محلے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔