سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ انہوں نے تحریک حماس کے ساتھ معاہدہ کرنے کی امریکی تجویز سے اتفاق کیا ہے اور تحریک کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق ایک اعلی صہیونی عہدیدار نے بتایا ہے کہ تل ابیب نے تحریک حماس کے ساتھ درمیانی معاہدے تک پہنچنے کی امریکی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیشین گوئیاں ہیں کہ حماس تحریک ۔ اگلے 48 گھنٹوں کے اندر جواب دینے کی کوشش کرے گی
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کو قتل کرنے کی نئی امریکی کوشش
اسرائیل کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے کے ساتھ گفتگو میں اس صہیونی اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں کے حوالے سے کوئی حل نکالا جا سکتا ہے اور وہ غزہ کی پٹی کے شمال میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے معاملے کے حوالے سے پر امید ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا کی سربراہی میں اسرائیلی مذاکراتی ٹیم گزشتہ رات دوحہ سے تل ابیب واپس پہنچی تاکہ اسرائیلی حکام کو قطر کے دارالحکومت میں حماس کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے عمل سے آگاہ کیا جا سکے۔
صہیونی اہلکار نے مزید کہا کہ اسرائیل کے وزیر دفاع (جنگ) یواف گیلنٹ آج واشنگٹن کا سفر کر رہے ہیں اور سی آئی اے کے سربراہ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
واشنگٹن میں گیلنٹ کی سربراہی میں سکیورٹی وفد جنگ کے جاری رہنے، رفح پر حملے، انسانی ہمدردی کی کوششوں اور غزہ کے ساحل پر امدادی بندرگاہ کے بارے میں بات چیت کرے گا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے جنگی رجحانات کی تسکین کے لیے نئی امریکی قرارداد
توقع ہے کہ گیلنٹ واشنگٹن میں اسرائیل کو گولہ بارود کی ترسیل پر بات چیت کریں گے، جو جنگ کے تسلسل کے لیے بہت ضروری ہے۔