سچ خبریں:ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کا اجلاس ایک اہم قدم ہے۔
بین الاقوامی عدالت انصاف جمعرات کو غزہ میں نسل کشی کے لیے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت پر غور کرنے کے لیے پہلی سماعت کرے گی۔ چند ہفتے قبل، جنوبی افریقہ نے دی ہیگ میں قائم اس عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں غزہ جنگ میں نسل کشی کے ارتکاب کے اسرائیل کے الزام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ 84 صفحات پر مشتمل اس شکایت میں جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور سزا کے کنونشن کی شقوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان کے تسلسل میں خبردار کیا کہ غزہ کے ایک کھلی جیل سے بڑے قبرستان میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہماری آنکھوں کے سامنے محسوس کیا جا رہا ہے۔
اس بین الاقوامی تنظیم نے مزید کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کی یہ بین الاقوامی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں نسل کشی کو روکنے کے لیے کام کریں۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے منگل کو اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی اسرائیلی حملوں کی وجہ سے ناقابل رہائش مقام بن گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے مہاجرین کے ترجمان عدنان ابو حسان نے کہا کہ غزہ زمین پر بدترین جگہ ہے اور یہ ناقابل رہائش ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پورے خطے میں 1.9 ملین بے گھر افراد ہیں جن میں سے تقریباً 1.4 ملین افراد اقوام متحدہ کے زیر انتظام 155 سکولوں اور پناہ گاہوں میں رہتے ہیں۔
نیز غزہ میں حماس حکومت کے اطلاعاتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ جنگ کے پچانوے دنوں میں صیہونی حکومت نے 1,944 ہلاکتیں کی ہیں جن میں 30,210 شہید اور لاپتہ ہیں۔